راولپنڈی کے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں یوم شہداء کی مناسبت سے پروقار تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ شہدا کے لواحقین کوکبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ جعلی اور جھوٹا بیانیہ بنا کر ہیجان کی کیفیت پیدا کی گئی۔ غیرملکی سازش ہو اور فوج خاموش رہے یہ گناہ کبیرہ ہے، فوج نے فیصلہ کیا ہے سیاسی معالات میں مداخلت نہیں کریں گے۔ پاک فوج کی سیاست میں مداخلت غیر آئینی ہے۔
راولپنڈی کے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) میں ہونے والی یوم دفاع و شہداء کی پروقار تقریب ہوئی، تقریب میں حاضر سروس اور ریٹائرڈ فوجی افسران، شہدا کے لواحقین اورغازیوں نے شرکت کی۔
یہ تقریب ہر سال 6 ستمبر کو جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو) راولپنڈی میں 1965 کی جنگ کے شہید ہونے والے ہیروز کی قربانیوں کی یاد میں منعقد کی جاتی ہے، تاہم اس سال ملک بھر کے سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسے ملتوی کر دیا گیا تھا۔
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا، اس کے بعد حالیہ تباہ کن سیلاب اور اس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی کے حوالے سے ایک ویڈیو بھی چلائی گئی، جس میں سیلاب متاثرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا گیا، اس ویڈیو میں پاک فوج کے ریسکیو، ریلیف اور بحالی کی کوششوں کو بھی دکھایا گیا۔
ایک دوسری فوٹیج چلائی گئی، جس میں پاک فوج کی جانب سے ملک بھر میں جاری تعلیم اور صحت جیسے اہم شعبوں میں کردار پر بھی روشنی ڈالی گئی۔
تقریب سے قبل سپہ سالار نے یادگار شہداء پر حاضری دی اور اس دوران یادگار شہدا پر پھول بھی چڑھائے۔
شہداء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ آج یوم شہدا پاکستان بطورآرمی چیف آخری بارخطاب کررہا ہوں، سیلاب کی وجہ سے یوم شہدا دیر سے منعقد کیا گیا، شہدا کے لواحقین ہمارا فخر ہے، شہدا کے لواحقین کوکبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ چھ سالہ مدت میں شہدا کے لواحقین کوہمیشہ بلند پایا، شہدا کی قربانیوں کا صلہ نہیں دے سکتے لیکن آپ کے پیاروں کی قربانیوں کورائیگاں نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے فخرہے عظیم فوج کا سپہ سالار رہا ہوں، فوج کا بنیادی قوم ملک کی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت ہے، آج ہمارے شہروں اوردیہاتوں میں امن ہے، اس کے پیچھے شہدا کی قربانیاں ہے، فوج نے بے مثال قربانیاں دیں۔ شہدا ہمارے پیرو اور قوم کوان پرفخرہے، دنیا میں سب سے زیادہ بھارتی فوج انسانی حقوق کی پامالی کرتی ہے، 70 سال میں سیاست میں پچھلے سال فروری کے دوران فیصلہ کیا تھا کہ پاک فوج آئندہ کسی سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کرے گی۔ اس فیصلے کا خیرمقدم کرنے کے بجائے فوج پر تنقید کی گئی، ایک جعلی اورجھوٹا بیانیا بنا کرہیجان کی کیفیت پیدا کی گئی۔
جنرل قمر جاورید باجوہ نے کہا کہ کیا آپ سمجھتے ہیں ملک میں بیرونی سازش ہو اور فوج ہاتھ پر ہاتھ رکھ کر بیٹھی رہے، اپنے اور فوج کے خلاف جارحانہ رویے کو درگزر کر کے آگے بڑھنا چاہتا ہوں، مجھے امید ہے سیاسی پارٹیاں بھی اپنے رویوں پرنظرثانی کریں گی، ہمیں غلطیوں سے سبق سیکھ کر آگے بڑھنا چاہیے، آج پاکستان سنگین معاشی بحران کا شکار ہے کوئی ایک پارٹی اس مسائل سے نہیں نکال سکتی، وقت آگیا ہے سٹیک ہولڈرز ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھیں، پاکستان میں ایک سچا جمہوری کلچراپنانا ہوگا۔
سپہ سالار کا کہنا تھا کہ ہار جیت سیاست کا حصہ ہے، ہر پارٹی کو اپنی شکست اور فتح کو قبول کرنا ہو گا، ہمارے لیے پاکستان نعمت خداوندی ہے، شہدا کے لواحقین کا تقریب میں آمد پر شکر گزار ہوں، آج تجدید عہد کا دن ہے، ہم سب مل کرپاکستان کی بہتری کے لیے کام کریں گے، مادروطن کے لیے کسی قربانی سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔