نیو یارک(اے ون نیوز)گوگل نے پاکستان کے 77 ویں یومِ آزادی کے موقع پر پاکستانیوں کو خاص تحفہ دیتے ہوئے اپنا ڈوڈل تبدیل کرتے ہوئے ڈولفن کی تصویر لگادی۔
گوگل کی جانب سے ہر سال 14 اگست پر پاکستان کی یومِ آزادی کے موقع پر ڈوڈل تبدیل کرکے پاکستان کی ثقافت یا روایت کی عکاسی کی جاتی ہے۔ یومِ آزادی پر ڈوڈل تبدیل کرنے کا یہ سلسلہ 2011 سے جاری ہے۔
گوگل کی طرف سے یومِ آزادی پر پہلا ڈوڈل 14 اگست 2011 کو تبدیل کیا گیا تھا جس میں چاند ستاروں اور مینارِ پاکستان کو شامل کیا گیا تھا۔ 2012 میں پاکستانی ٹرک آرٹ کو ڈوڈل پر لگایا گیا تھا جس پر پاکستانی جھنڈا نمایاں تھا۔
اسی طرح 2013 میں گوگل نے اپنے ڈوڈل میں پاکستان کے قومی جانور مارخور کو شامل کیا۔ 2014 میں ڈوڈل پر اسلام آباد میں واقع پاکستان مونومنٹ کی تصویر کے ذریعے پاکستانیوں کو مبارکباد دی۔
2015 میں گوگل نے لاہور کے شاہی قلعے کو اپنے ڈوڈل کا حصہ بنایا جبکہ 2016 میں یہی ڈوڈل موئن جو دڑو کی قدیم تہذیب ظاہر کرنے لگا۔ 2017 میں پہلی مرتبہ گوگل نے پاکستانی پرچم کا انیمیٹڈ ڈوڈل جاری کیا۔ 2018 میں بھی انیمیٹڈ ڈوڈل تیار کیا گیا جس میں قومی پرچم لہراتا دکھائی دیا۔
اسلام آباد اور لاہور سے ہوتا ہوا یہ ڈوڈل 2019 میں پشاور پہنچا جس میں خیبر پاس دکھایا گیا۔ 2020 میں گوگل نے بلوچستان میں واقع کھوجک ٹنل کو اپنے ڈوڈل کا حصہ بنایا۔
2021 میں ڈوڈل کی تصویر بہاولپور کے قلعہ دراوڑمیں تبدیل ہوئی تو 2022 میں گوگل کراچی پہنچا، فریئر ہال اس سال ڈوڈل کا حصہ بنا۔
خیال رہے کہ ڈوڈل دراصل گوگل کے ہوم پیجز پر لوگو کی ایک خصوصی، عارضی تبدیلی ہے جس کا مقصد تعطیلات، واقعات، کامیابیوں اور قابل ذکر تاریخی شخصیات کی یاد دلانا ہے۔
رواں سال گوگل نے یومِ آزادی کے موقع پر ڈوڈل پر ڈولفن کی تصویر لگا کر پاکستانیوں کو مبارکباد دی۔ نایاب نسل کی یہ ڈولفن اکثر دریائے سندھ سے راستہ بھول کر نہروں میں آ نکلتی ہیں اور کبھی کبھار پھنس جاتی ہیں۔
اس کا شمار ان جانداروں میں ہوتا ہے جن کی نسل خطرے سے دوچار ہے اور ماحول کے بقا کیلئے کام کرنے والے عالمی ادارے کی ریڈ لسٹ میں بھی شامل ہے۔