اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

قیدِ بامشقت کے دوران عمران خان سے کونسے کام کروائے جاسکتے ہیں؟

راولپنڈی(اے ون نیوز) عمران خان اور شاہ محمود کو 10، 10 سال قید کی سزاسنا دی گئی۔ قوانین کے مطابق قیدِ بامشقت میں ملزمان کو کیا کیا کرنا پڑتا ہے؟ اہم معلومات سامنے آگئیں۔

تفصیلات کے مطابق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت نے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں 10، 10 سال قیدِ بامشقت کی سزا سنا دی ہے۔جس کو بہر حال اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کرنے کا حق ملزمان کے پاس موجود ہے۔تاہم سزا معطل ہونے سے پہلے یا فیصلہ برقرار رہنے کی صورت میں عمران خان اور شاہ محمود کو ”مشقت” کے طور پر قیدیوں کو پڑھانا، کھانا بنانا یا مالی کا کام کرنا پڑسکتا ہےمگر اس لسٹ میں کچھ ایسے کام بھی شامل ہیں جن کو انجام دینے کے بارے میں کبھی ان دونوں لیڈران نے سوچا بھی نہیں ہوگا۔

عمران خان اور شاہ محمود کو واش رومز سمیت مخصوص ایریا کی صفائی، موچی یا بڑھئی کے کام، نائی کی معاونت، چکی پیسنے، پتھر توڑنے، اینٹیں بنانے، تعمیراتی کام کیلئے مزدوری کرنے وغیرہ جیسے کام بھی دیئے جا سکتے ہیں۔

یاد رہے کہ نواز شریف کیلئے قیدِ بامشقت کے دوران واش رومز صاف کرنے کا حکم آیا تھا مگر حقیقت میں کبھی ا±ن سے وہ کام کروایا نہیں گیا۔ اب عمران خان اور شاہ محمود کو کیا مشقت سونپی جاتی ہے؟اس کا فیصلہ تو جیل انتظامیہ ہی کرے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button