لاہور(اے ون نیوز)پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو گزشتہ روز توشہ خانہ کیس میں تین سال کی سزا سنا دی گئی اور پانچ سال کے لئے سیاست سے بھی نااہل کر دیا گیا.ایک لاکھ جرمانہ بھی کیا گیا جو ادا نہ کرنے کی صورت میں مزید چھ ماہ سزا بھگتنا ہو گی.
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرنے کیلئے پولیس زمان پارک لاہور میں واقع ان کی رہائش گاہ کے پچھلے دروازے سے داخل ہوئی، پولیس نے گارڈز کو گھر کے احاطے میں ہی روک دیا۔
ذرائع کے مطابق گرفتاری کے وقت چیئرمین پی ٹی آئی دوپہر کا کھانا شروع کر چکے تھے، پولیس ان کے کھانا کھاتے ہوئے کمرے میں داخل ہوئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے پولیس کو دیکھ کر حیرانی کا اظہار کیا۔ پولیس نے انہیں بتایا کہ عدالتی حکم پر آپ کی گرفتاری کا حکم آیا ہے، اس پر چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ انہیں پتا تھا کہ کوئی ایسی چیز ضرور ہو گی۔
گرفتاری کے وقت پولیس حکام نے چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا کہ آپ کو بعد میں لنچ کرا دیں گے اس وقت گرفتاری ضروری ہے۔
گرفتاری کے وقت چیئرمین پی ٹی آئی نے نیلے رنگ کا ٹریک سوٹ پہنا ہوا تھا، انہوں نے گرفتاری کیلئے آئے ہوئے پولیس افسران سے کپڑے تبدیل کرنے کیلئے وقت مانگا لیکن پولیس نے انکار کر دیا۔
ذرائع نے بتایا کہ خفیہ مقام پر ایک دفعہ پھر چیئرمین پی ٹی آئی کا پولیس کے ساتھ مکالمہ ہوا جس دوران چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ آپ نے مجھے لنچ نہیں کرنے دیا، مجھے بھوک لگی ہے، جب مجھے گرفتار کیا گیا اس وقت میں نے کھانا شروع ہی کیا تھا ، مجھے دوپہر کا کھانا کھانا ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے اصرار پر پولیس نے جواب دیا کہ اس وقت آپ کو عدالت کے حکم پر اسلام آباد منتقل کرنا ضروری ہے، کھانا بعد میں دیکھیں گے۔
ذرائع نےمزید بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے منہ پر کپڑا پہنا کر لے جایا گیا تاہم گاڑی میں بٹھانے کے بعد ان کے منہ پر ڈالا گیا کپڑا ہٹا دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف کے قریبی ساتھی اویس نیازی کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جبکہ ایس ایس پی، سی آئی اے کیپٹن ریٹائرڈ لیاقت، چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ گاڑی میں بیٹھے تھے۔