اس وقت 14ہزار 286پاکستانی شہری بیرونی ملک جیلوں میں قید ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق ان میں سے 58فیصد پاکستانی متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کی جیلوں میں بند ہیں۔ 2010ءسے 2023ءکے دوران بیرون ملک 183پاکستانیوں کو سزائے موت دی گئی۔
یہ اعدادوشمار جسٹس پراجیکٹ پاکستان (جے پی پی) کی طرف سے سامنے لائے گئے ہیں جن کے مطابق دسمبر 2023ءتک کم از کم 5ہزار 292پاکستانی شہری متحدہ عرب امارات کی جیلوں میں قید ہیں۔ ان میں سے 235منشیات سمگلنگ کے الزام میں، 48چوری یا ڈکیتی کے الزامات میں، 46غیراخلاقی سرگرمیوں کا ارتکاب کرنے، 21قتل اور 13جنسی زیادتی کے الزامات میں قید ہیں۔
گزشتہ سال متحدہ عرب امارات کی جیلوں میں 1600پاکستانی قید تھے۔ یہ تعداد ایک سال میں بڑھ کر 5ہزار 292تک جا پہنچی ہے۔ سعودی عرب میں اس وقت 3ہزار 100پاکستانی جیلوں میں ہیں، جن میں سے 691منشیات کے الزامات، 180چوری و ڈکیتی ، 21ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں اور 58مالیاتی جرائم میں قید ہیں۔ سعودی عرب میں 2023ءمیں 4افراد کو سزائے موت دی گئی۔