کویت سٹی(اے ون نیوز)کویت کی تاریخ کے بدترین بم دھماکے میں ملوث شخص سمیت 5 افراد کو پھانسی دے دی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کویت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اس نے مسجد پر بم حملے کے مجرم سمیت 5 قیدیوں کو سزائے موت دے دی ہے، ان میں سے تین افراد پر قتل اور ایک سری لنکن شہری پر منشیات کی اسمگلنگ کا الزام تھا۔
بے وطن عرب شہری عبدالرحمٰن صباح سعود 2015 میں امام بارگاہ میں نماز جمعے کے دوران ہونے والے بم دھماکے میں ملوث تھا جس کے نتیجے میں 27 افراد جاں بحق ہوئے تھے، یہ کویت کی تاریخ کا بدترین دھماکا تھا اور اس حملے کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے قبول کی گئی تھی۔
اس حملے کے الزام میں ابتدائی طور پر 29 افراد پر فرد جرم عائد کی گئی تھی جس میں 7 خواتین بھی شامل تھیں۔ دوران ٹرائل 8 لوگوں کو 2 سے 15 برس قید کی سزائیں سنائی گئیں جبکہ ایک درجن سے زائد کو عدم ثبوت کی بنا پر رہا کردیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کویت کے پبلک پراسیکیوشن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پانچوں قیدیوں کو جمعرات کو پھانسی دی گئی۔
دوسری جانب انسانی حقوق کی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ یہ اقدام کویت میں سزائے موت کے استعمال میں پریشان کن اضافے کی ایک اور مثال ہے۔
واضح رہے کویت نے ملک میں آخری اجتماعی پھانسی نومبر 2022 میں دی تھی جس میں 7 قیدیوں کو موت کے گھاٹ اتارا گیا تھا۔