میں وہ امیدوار بالکل نہیں جس کو لوگ مسائل پرچی پر لکھ کر دیتے ہیں، میں وہ امیدوار ہوں جو خود گھر سے چل کر مسائل معلوم کرنے آئی ہوں، ہم نے یہ ملک چھوڑ کر کہیں نہیں جانا، 8 فروری کو اس ملک کی خاطر آپ نے صبح صبح گھروں سے نکل کر ووٹ ڈالنا ہے۔
پنجاب میں آ کر نوازشریف پر تنقید کی جاتی ہے لیکن پنجاب نوازشریف پر تنقید نہیں سنتا، لیڈر کا سب سے بڑا حق ہوتا ہے اپنے حلقے میں جائے، میرا بس چلے تو این اے 119 کے ہر گھر کے دروازے پر دستک دوں، مجھے نوازشریف کے ساتھ پورے ملک میں جانا ہوتا ہے، میری خواتین کی ٹیم این اے 119 کی ہر گلی میں موجود ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے جو منشور دیا اس پر عمل بھی کیا، نوازشریف نے صرف کاغذ پر لکھ کر منشور نہیں دیا، نوازشریف عوام کی تکالیف کو دور کرنے کی ہمیشہ بات کر رہے ہوتے ہیں، لاہور اور پنجاب کا دل بہت بڑا ہے جس جگہ نوازشریف کو مینڈیٹ نہیں ملا وہاں بھی خدمت کے نشان موجود ہیں۔
رہنما ن لیگ نے کہا کہ کچھ جماعتیں پنجاب میں ایسی آئی ہوئی ہیں جنہوں نے صوبے میں 15 سال حکومت کی، ان سے 15 سال کی کارکردگی پوچھ لو تو بتانے کو کچھ نہیں، میں نوازشریف کے 8 سالوں میں 1500 منصوبے گنوا سکتی ہوں، کچھ لوگ کہہ رہے ہیں نوازشریف نے ابھی تک منشور نہیں دیا، نوازشریف آئندہ چند دنوں میں منشور دیں گے۔
چیف آرگنائزر مسلم لیگ ن کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے علاوہ کسی جماعت نے کچھ نہیں کیا، ن لیگ کے علاوہ دیگر جماعتوں کا کام صرف تنقید کرنا ہے، ایک جماعت ایسی ہے جو نہ تنقید کرتی ہے نہ تنقید کا جواب دیتی ہے، ہمارے کام اتنے ہیں کہ بتانے کیلئے بہت کچھ ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 میں بھی این اے 119 کا انتخاب کیا انہوں نے مجھے نااہل کر دیا، مجھے ایسے نااہل کیا گیا جیسے میں کسی سرکاری عہدے پر فائز رہی، مجھ پر الزام یہی تھا اپنے والد کا ساتھ کیوں دیا، چاہے جان چلی جاتی لیکن میں اپنے والد کے قدم سے قدم ملا کر چلی۔
اپنے انتخابی حلقہ این اے 119 سنگھ پورہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ آپ کی بیٹی مریم نواز آپ کی خدمت میں سلام پیش کرتی ہے، میں نے این اے 119 میں پہلی بار قدم رکھا ہے، میں یہاں الیکشن لڑنے کی اجازت لینے آئی تھی آپ نے فیصلہ سنا دیا۔
ن لیگ کے سوا کسی بھی جماعت نے کوئی کام نہیں کیا۔