حکومت، اپوزیشن اور پارلیمانی پارٹی کی جانب سے ناکامی کے بعد الیکشن کمیشن نے محسن رضا نقوی کو پنجاب کا نگران وزیر اعلیٰ مقرر کر دیا ہے۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں ممبران، سیکرٹری اور الیکشن کمیشن کے دیگر حکام شریک ہوئے، اجلاس ایک گھنٹے سے زائد جاری رہا، سیکرٹری الیکشن کمیشن کی جانب سے چاروں نامزدگیوں کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔
الیکشن کمیشن کے اجلاس میں مشاورت کے بعد نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کیلئے صحافی محسن رضا نقوی کے نام پر اتفاق کیا گیا جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا، الیکشن کمیشن کی جانب سے گورنر پنجاب کو نگران وزیر اعلیٰ محسن رضا نقوی سے حلف لینے کیلئے خط بھی لکھ دیا گیا ہے۔
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی ایک معروف میڈیا گروپ کے مالک ہیں، ان کو اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی جانب سے نگران وزیر اعلیٰ کیلئے نامزد کیا گیا تھا، سابق وزیر اعظم عمران خان نے گزشتہ روز ہی اپوزیشن کے وزیر اعلیٰ کی نامزدگی کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا تھا۔
نگران وزیر اعلیٰ پنجاب کے تقرر سے قبل چیف الیکشن کمشنر اور سیکرٹری الیکشن کمیشن کے درمیان ملاقات بھی ہوئی تھی، جس میں اہم تقرری سے متعلق گفتگو کی گئی، سکندر سلطان راجہ کو تقرری کے طریقہ کار سے متعلق آگاہ کیا گیا تھا۔
ملاقات میں لاء ونگ کی جانب سے نگران وزیر اعلیٰ کی تقرری سے متعلق آئینی امور پر بھی بریفنگ دی گئی تھی، اس دوران چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا تھا کہ چاروں ناموں کا بغور جائزہ لے کر میرٹ پر نامزدگی کی منظوری دیں گے۔
پنجاب میں نگران وزیراعلیٰ کے تقرر کا معاملہ گزشتہ ہفتے پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد نامزد امیدواروں پر صوبائی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مسلسل تناؤ اور عدم اتفاق کے سبب غیر معمولی تاخیر کا شکار ہوا ہے۔
سپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے بنائی گئی دو طرفہ پارلیمانی کمیٹی بھی مقررہ وقت میں اتفاق رائے پر پہنچنے میں ناکام رہی جس کے بعد الیکشن کمیشن کے اجلاس میں نگران وزیر اعلیٰ کا فیصلہ کیا گیا جس کی حتمی منظوری چیف الیکشن کمشنر نے دی۔
واضح رہے نگران وزیر اعلیٰ کا فیصلہ کرنے کیلئے الیکشن کمیشن کے پاس آج کا دن تھا، آئین کے آرٹیکل اے-224 کے تحت 2 روز کا وقت آج ختم ہونا تھا، چودھری پرویز الہٰی نے سردار احمد نواز سکھیرا اور نوید اکرم چیمہ جبکہ حمزہ شہباز نے محسن نقوی اور احد چیمہ کے نام بھیجے تھے۔