حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھا دیں، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں فی لیٹر 35 روپے کا اضافہ کر دیا گیا ہے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کی خبریں گردش کر رہی ہیں، پٹرول میں 50 روپے تک اضافے کی خبریں سامنے آ رہی تھی جس میں کوئی حقیقت نہیں، ذخیرہ اندوزی کے باعث پٹرول کی قلت کا سامنا ہے۔
ان کا کہنا تھا اوگرا کی جانب سے تجویز پیش کی گئی کہ پٹرولیم مصنوعات کی مصنوعی قلت کو ختم کرنے کے لیے قیمتوں میں اضافہ کیا جائے۔
اس موقع پر انہوں نے اعلان کیا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 35، 35 روپے فی لٹر اضافہ کیا گیا ہے جبکہ مٹی کے تیل اور لائٹ ڈیزل کی قیمت بھی 18، 18 روپے بڑھ گئی ہے۔
ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 262 روپے 80 پیسے مقرر
کیروسن آئل کی نئی قیمت189روپے83پیسےفی لیٹرمقرر
لائٹ ڈیزل آئل کی نئی قیمت187روپے فی لیٹر مقرر
پٹرول کی نئی قیمت 249روپے 80 پیسے فی لیٹر مقرر
وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ نئی قیمتوں کا اطلاق آج بروز اتوار 29 جنوری صبح 11 بجے سے ہوگا۔