اسلام آباد(اے ون نیوز) پاکستان نے کشیدگی کے پیش نظر ایران اور مغربی سمت سے آنیوالی تمام پروازوں کی مانیٹرنگ شروع کردی اورپی آئی اے سمیت تمام پاکستانی ائیر لائنز کو ایرانی فضائی حدود استعمال نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
پاکستان سول ایوی ایشن ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ پاک ایران سرحدوں پر کشیدہ صورتحال کی وجہ سے مغربی سرحدوں پر فضا میں ہونے والی ہر سرگرمی کو مانیٹر کیا جا رہا ہے اور پاکستانی حدود میں مغرب سے آنے والی تمام پروازوں سے متعلق الرٹ رہنے اور پروازوں کی سخت مانیٹرنگ کی ہدایات کی گئی ہیں،اس سے پہلے مغرب کی طرف سے پاکستان آنے والی پروازوں کی مانیٹرنگ نہیں ہوئی۔
سول ایوی ایشن کے ذرائع کے مطابق یورپ اور سینٹرل ایشیا سے آنے والی پی آئی اے سمیت تمام ملکی ائیر لائنز کو مسقط کے فضائی روٹ سے بحیرہ عرب کے راستے پاکستان میں داخل ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات اورسعودی عرب آنے اور جانے والی پروازں کو بھی ایرانی فضائی حدود کے استعمال سے روک دیا گیا ہے۔یورپ اور ترکیہ سمیت مغربی ممالک سے پاکستان آنے جانے والی پروازوں کو بھی ایرانی فضائی حدود کے استعمال سے گریز کی ہدایت کی گئی ہے۔
ادھر ایران ایوی ایشن نے دنیا بھر کی ائیر لائنز کو نوٹم جاری کر کے اپنی فضائی حدود میں بعض فضائی روٹس کو کمرشل ائیر لائنز کی پروازوں کیلئے بند کرد یا ہے۔سی اے اے ذرائع کا بتانا ہے کہ پاکستان سے مغرب کی جانب جانے والی پاکستانی ائیر لائنز ایران کی بجائے اب مسقط عمان کی فضائی حدود استعمال کر رہی ہیں۔ پی آئی اے کی جن پروازوں کیلئے عمان کی فضائی حدود کے استعمال کی اجازت نہیں وہ فی الحال ایرانی حدود استعمال کر سکتی ہیں۔
پاکستان نے بلوچستان پر حملے کے جواب میں آپریشن مرگ بر ، سرمچار کے ذریعے ایران کو جواب دیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے گزشتہ صبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشتگردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا، پاکستان کی کارروائیوں میں متعدد دہشتگرد مارے گئے۔