دنیا بھر میں بیشتر افراد بیرون ملک جانے کا خواب دیکھتے ہیں اور اس کے لیے ہر ممکن کوشش بھی کرتے ہیں۔
ایسا ہی ایک واقعہ فرانس میں سامنے آیا جہاں ایک شخص الجزائر سے طیارے کے لینڈنگ گئیر میں چھپ کر ہزاروں میل کا فاصلہ طے کرکے پیرس پہنچا۔
28 دسمبر کو پیرس کے ائیر پورٹ سے ائیر الجزائر کی ایک پرواز کے لینڈنگ گئیر میں چھپے شخص کو دریافت کیا گیا جس کی حالت کافی خراب تھی۔
درحقیقت اس کی زندگی کو خطرہ لاحق تھا اور اسے علاج کے لیے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔
یہ پرواز الجزائر کے شہر Oran سے روانہ ہوئی تھی اور ڈھائی گھنٹے تک فضا میں رہنے کے بعد پیرس پہنچی۔
لینڈنگ گئیر طیارے کے اس حصے میں ہوتا ہے جہاں کارگو اور پہیے موجود ہوتے ہیں اور وہاں کا درجہ حرارت منفی 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے منفی 60 سینٹی گریڈ کے درمیان ہوتا ہے۔
اسی طرح وہاں آکسیجن کی مقدار بھی بہت کم ہوتی ہے، اس لیے وہاں پرواز کے دوران کچھ دیر کے لیے رہنا بھی بہت مشکل ہوتا ہے۔
اس سے قبل بھی اس طرح کے واقعات سامنے آتے رہے ہیں۔
2019 میں جنوب مغربی لندن کے اوپر سے پرواز کرتے ہوئے ایک طیارے سے ایک لاش ایک شخص کے گھر کے باغ میں گری تھی۔
اس وقت بھی کہا گیا تھا کہ یہ شخص لینڈنگ گئیر میں چھپ کر سفر کر رہا تھا۔
2015 میں جنوبی افریقا سے لندن کے ائیرپورٹ پہنچنے والی ایک پرواز کے لینڈنگ گئیر سے بھی ایک لاش ملی تھی، جبکہ اس کا ساتھی 10 گھنٹے طویل پرواز میں بچنے میں کامیاب رہا تھا۔