اسلام آباد(اے ون نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی بلامقابلہ چیئرمین سینٹ اورمسلم لیگ ن کے سیدال خان ناصر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب ہوگئے،دونوں امیدواروں کے مقابلوں میں کسی نے کاغذات جمع نہیں کروائے۔
سینیٹ اجلاس میں وزیر خارجہ اسحاق ڈار پریزائیڈنگ افسر کی ذمہ داریاں انجام دیں۔چیئرمین سینیٹ کیلئے امیدواریوسف رضاگیلانی نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے حکومتی اتحادکے امیدوارسیدال خان ناصرنے کاغذات نامزدگی جمع کرائے جب کہ دونوں امیدواروں کے مقابلے میں کسی نے کاغذات جمع نہیں کرائے۔قبل ازیں نومنتخب اراکین سینیٹ کی حلف برداری کیلئے سینیٹ کے اجلاس میں اسحاق ڈار نے نو منتخب ارکان سے حلف لیا۔وزیر داخلہ محسن نقوی اور یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر ارکان نے حلف لیا۔
اجلاس شروع ہوا تو پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے ایوان میں احتجاج کیا اور نعرے لگائے، پی ٹی آئی کے سینیٹرز بانی پی ٹی آئی کی تصاویر ایوان میں لے آئے۔اسحاق ڈار نے ہدایت کی کہ اعظم نذیر تارڑ معاملے پر آئینی و قانونی پوزیشن واضح کریں۔اس موقع پر پی ٹی آئی کے بیرسٹر علی طفر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا اجلاس غیر آئینی ہے، خیبر پختونخوا کے سینیٹرز کے بغیر یہ ایک نامکمل سینیٹ ہے، سینیٹ ایک ہاو¿س آف فیڈریشن ہے، اس میں ہر صوبے کو نمائندگی کی اجازت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی ایک صوبے کی نمائندگی کے بغیر چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا الیکشن نہیں ہو سکتا۔آرٹیکل 59 کہتا ہے کہ سینیٹ میں 96 ممبران ہونے چاہئیں اور ہر صوبے سے 26 سینیٹرز ہونے چاہئیں اور آرٹیکل 60 کہتا ہے کہ آرٹیکل 59 کے مطابق جب باضابطہ سینیٹ کی تشکیل ہو جاتی ہے تب ہی چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین کا الیکشن ہو گا۔