وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے سابق وزیراعظم عمران خان کے ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے آفیشل اکاؤنٹ سے بنگلادیش کے سابق وزیراعظم شیخ مجیب الرحمان کی ویڈیو اپ لوڈنگ کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، سیکرٹری جنرل عمر ایوب اور مرکزی ترجمان رؤف حسن کو طلب کرلیا۔
ایف آئی اے اس سے پہلے ویڈیو اپ لوڈنگ کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی کو نوٹس جاری کرچکی ہے۔ اب ایف آئی اے نے عمر ایوب، بیرسٹر گوہر خان اور رؤف حسن کو نوٹسز جاری کیے ہیں۔
ایف آئی اے نے نوٹس عمران خان کے ایکس اکاؤنٹ کے غیر قانونی استعمال پر جاری کیے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی آفیشل اکاؤنٹ سے ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف عوام کو اشتعال دلانے کی کوشش کی گئی، بانی پی ٹی آئی کے آفیشل اکاؤنٹ سے عوام میں خوف اور بے چینی پھیلنے کا خدشہ ہے۔
نوٹس کے متن کے مطابق اشتعال انگیزی سے عوام کو ریاست اور اداروں کے خلاف قانون ہاتھ میں لینے پر بھی اکسایا جا سکتا ہے۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے تینوں رہنماؤں کو بدھ کو 11 بجے انکوائری کے لیے بلایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ دنوں اڈیالہ جیل میں پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے آفیشل اکاؤنٹ سے سقوط ڈھاکا سے متعلق ایک ویڈیو شیئر کی گئی تھی۔
سیاسی رہنماؤں کی جانب سے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ویڈیو کا معاملہ اٹھایا گیا تو پی ٹی آئی رہنماؤں کی جانب سے وضاحتیں دینے کا سلسلہ جاری ہے۔
پروپیگنڈا ویڈیو پر وفاقی تحقیقاتی ادارے( ایف آئی اے) کے سائبر ونگ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف انکوائری کا فیصلہ کیا اورگزشتہ دنوں ایف آئی اے ٹیم معاملے کی تحقیقات کیلئے اڈیالہ جیل پہنچی تاہم عمران خان نے ایف آئی اے ٹیم کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے شیئر ویڈیو پر جواب دینے سے انکار کر دیا۔
بانی پی ٹی آئی اے نے ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم سے کہا تھا کہ وہ اپنے وکلا کے بغیر شامل تفتیش نہیں ہوں گے۔