اہم خبریںپاکستانپنجابتازہ ترین

اگست میں بھی بادل جم کر بر سیں گے، طوفانی بارشوں سے سیلاب کا خدشہ

لاہور ، چیچہ وطنی، چشتیاں(اے ون نیوز) صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے)نے اگست کے پہلے ہفتے سے پنجاب کے مختلف شہروں میں کہیں ہلکی اور کہیں تیز بارشوں کی پیشگوئی کردی۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق اگست میں لاہور، راولپنڈی، مری، ساہیوال اور سیالکوٹ سمیت مختلف بالائی شہروں میں بارشوں کا امکان ہے۔صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ حالیہ بارشوں سے منگلا ڈیم 84 فیصد اور تربیلا ڈیم 85 فیصد تک بھر چکا ہے۔ترجمان پی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ آئندہ 24 گھنٹوں میں راولپنڈی، ملتان، ڈی جی خان اور بہاولپور، گوجرانوالہ، سرگودھا، فیصل آباد اور سیالکوٹ میں بھی بارش ہوسکتی ہے۔

پی ڈی ایم اے کے مطابق 4سے 6 اگست کے درمیان دریائے جہلم میں منگلا کے مقام پر سیلاب کا خدشہ ہے۔علاوہ ازیں دریائے راوی چیچہ وطنی میں 50 ہزار کیوسک پانی کا ریلا گزر نے سے سیلابی صورت حال پیدا ہو گئی جس کی وجہ سے مراد کے کاٹھیا سے کمالیہ جانے والی مین سڑک میں شگاف پڑ گیااورسڑک دریا برد ہوگئی،شگاف پڑنے سے مراد کے کاٹھیا سے کمالیہ جانے والے لوگوں کا رابطہ منقطع ہوگیا لوگ پانی کے اندر سے سڑک کراس کر رہے ہیں۔

سیلابی پانی سے سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں اور کئی کچے مکانات بھی دریا برد ہوگئے، لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی،تحصیل انتظامیہ کی طرف سے چک 108/7-R ، مراد کے کاٹھیا، شیخ طیب، 119/7-DR ،120/7-ER ، ٹبہ نور پور ،113/7-R کے سرکاری سکولوں میں امدادی کیمپ قائم کئے گئے ہیںاوراس موقع پر ریسکیو ٹیمیں بھی موجود ہیں۔

دوسری جانب مون سون کی بارشوں کے باعث دریائے ستلج میں میں بھی پانی کا بہا مزید تیز ہوگیا، سطح بلند ہونے سے پاکپتن کے سلدیرا بند کے بعد کالے چشتیاں کا ریڑھی بند بھی ٹوٹ گیا، جس کے باعث ہزاروں ایکٹر فصلیں 50 کے قریب آبادیاں زیر آب آگئیں، ریسکیو اہلکار پانی میں پھنسے لوگوں کو نکالنے میں مصروف ہیں۔

سیلابی پانی نے قریبی بستیوں میں داخل ہوگیا جہاں سے محکمہ ریونیو چشتیاں نے ریسکیو 1122کے جوانوں کے تعاون سے 700 افراد کو نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کیا جبکہ محکمہ زراعت کے مطابق سیلابی پانی سے ہزاروں ایکڑ رقبہ میں موجود کپاس ، کماد،چاول،چارہ،دالیں وغیرہ کی فصلیں زیر آب آگئے ہیں۔

تحصیلدار چشتیاں خالد محمود نے میڈیا کو بتایا کہ بلاول بند ٹوٹ جانے سے موضع قبول فتانی،بستی لدھیرہ،بستی ہشام بھٹی،بستی وٹواں،بستی غلام علی،بستی علی شیر،بستی کھولراں کے علاوہ بستی دلہ عاکوکا،شھادم شاہ۔لدھیرا،کے علاقوں میں سیلابی پھیل گیا جس کی بنا پر ہنگامی بنیادوں پر بستیوں میں مقیم 700 افراد اور انکے سامان کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔انہوں نے بتایا کہ زیر آب فصلوں کے نقصان کا اندازہ سیلابی پانی کے اخراج پر لگایا جاسکے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button