اسلام آباد(اے ون نیوز)وزیراعظم شہبازشریف فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ہیڈکوارٹر پہنچے اور یادگار شہداءپرپھول رکھے اورفاتحہ خوانی کی۔وزیراعظم کو ایف بی آر میں جاری اصلاحات پر بریفنگ دی گئی اور طویل مدتی ڈیجیٹائزیشن حکمت عملی سے آگاہ کیا گیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ استعفیٰ دے دوں گا مگر دباو¿ میں نہیں آو¿ں گا، فیڈرل بورڈ ریونیو (ایف بی آر) میں اصلاحات کا عمل جاری رہے گا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ پاکستان کسٹمز کی تمام سروسزکی جدید تقاضوں کےمطابق ڈیجیٹائزیشن جاری ہے۔اس موقع پر انہوں نے کہاکہ کوئی سفارش قبول نہیں، کوئی ذاتی پسند ناپسند بھی نہیں، قومی مفاد سب سے اوپر ہے، کوئی غلطی ہے تو درست کرینگے، چیئرمین ایف بی آر نے ڈیجیٹائزیشن پرچند دن پہلے سرپرائز دیا، تین ماہ پہلے بتادیتے تو سوچتے غیر ملکی فرم میکانزی کو لانا ہے یا نہیں؟
ان کا کہنا تھاکہ چیئرمین ایف بی آر کو پھر کہتا ہوں اب بھی کوئی سرپرائز ہے تو دے دیں کوئی ایکشن نہیں لوں گا لیکن اس کے بعد چھپن چھپائی کی تو برداشت نہیں کروں گا۔
وزیر اعظم نے آئی ایم ایف معاہدے کونئی ذمہ داریوں کا آغاز قرار دیتے ہوئے کہاکہ اب ٹیکس کا نفاذ ان افرادپر کریں جو ایک دھیلے کا ٹیکس نہیں دیتے، ٹیکس لینے کے نام پر تاجروں اور صنعتکاروں کو تنگ کرنے کی بھی اجازت نہیں دوں گا، نہیں چاہتا کہ آپ میری بدنامی کریں۔وزیر اعظم نے ٹیکس بیس بڑھانے اور نشاندہی شدہ افراد کو فوری ٹیکس نیٹ میں لانے کی ہدایت کی، اس کے علاوہ شہباز شریف نے چیئر مین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ فلور ملز مالکان سے ملیں اور ان کے تمام جائز مسائل حل کریں۔