پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شاہد آفریدی نے کہا ہے کہ ’دل چاہتا ہے کہ سیاست میں آؤں اور پاکستان میں کچھ کروں لیکن میرے بڑے مجھے سیاست میں آنے سے منع کرتے ہیں‘۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ وہ سیاست میں آکر ملک کے لیے کچھ کرنا چاہتے ہیں لیکن ان کے ’بڑے انہیں سیاست میں آنے سے منع کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’اپنے بڑوں کو کہتا ہوں کہ اگر ہم جیسے لوگ سیاست میں نہیں آئیں گے تو تبدیلی کیسے آئے گی۔‘
شاہد آفریدی نے اپنے داماد اور فاسٹ باؤلر شاہین آفریدی کو کپتانی سے ہٹائے جانے پر بھی بات کی، انہوں نے کہا کہ ’میں نے شاہین کو کپتانی سے ہمیشہ دور رکھنے کی کوشش کی ہے،کپتانی کے حوالے سے بہت سارے سابق کرکٹرز اور اپنا اختتام اچھا نہیں دیکھا۔‘ ان کا کہنا تھا کہ ’شاہین آفریدی کو لاہور قلندرز کی کپتانی لینے سے بھی منع کیا تھا، لیکن انہوں نے میری بات نہیں مانی اور لاہور قلندرز کی کپتانی قبول کی۔‘
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ ’میں چاہتا ہوں کہ شاہین اپنی کرکٹ پر توجہ دیں، میں پچھلے 3، 4 سال سے بول رہا ہوں کہ محمد رضوان کو کپتان بنایا جائے۔‘واضح رہے کہ 31 مارچ کو پی سی بی نے شاہین آفریدی کی جگہ بابر اعظم کو دوبارہ کپتان بنانے کا اعلان کیا تھا۔
ورلڈ کپ میں قومی ٹیم کی ناقص پرفارمنس کے بعد بابر اعظم نے 15 نومبر کو تینوں فارمیٹس کی قیادت سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد شاہین آفریدی کو ٹی20 جبکہ شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا۔شاہین کی زیر قیادت قومی ٹیم نے ایک ہی سیریز میں شرکت کی تھی اور نیوزی لینڈ میں ہونے والی اس سیریز میں قومی ٹیم کو 1-4 کی بدترین شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
اسی دوران شاہین کو قیادت سے ہٹانے کی بازگشت شروع ہوئی اور اب ایک بار پھر بابر اعظم کو قیادت سونپ دی گئی ہے۔