اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

نگران وزیر اعظم کے نام پر پی ڈی ایم کے دل کے ارمان آنسوؤں میں بہہ گئے

راولپنڈی(اے ون نیوز)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ اور سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ نگران وزیر اعظم کے نام پر پی ڈی ایم کے دل کے ارمان آنسوؤں میں بہہ گئے.

ایکس پر پیغام میں انہو ں نے کہا 13پارٹیاں شرمائی شرمائی ایک دوسرے کی طرف دیکھ رہی ہیں اور مبارکباد دینے کی بھی ہمت نہیں ہے اور کٹی ہوئی پتنگ کی طرح ایک دوسرے سے پوچھ رہے ہیں کہ یہ کیا ہوا یہ کیسے ہوا 16مہینے کی نااہل نالائق نکمی نکھٹو مہنگائی پرورحکومت کوجس ذلت و رسوائی سے جانا پڑا وہ بھی تاریخ کا ایک حصہ ہے

جنہیں اس قابل بھی نہیں سمجھا گیاکہ ان کے مشوروں کواہمیت دی جاتی میں سمجھتا ہوں کہ یہ اسی لائیک تھے اور اسی قابل تھے جو ان کے ساتھ سلوک کیا گیا اب میں پاکستان کے اداروں سے درخواست کرنا چاہتا ہوں کہ دنیا میں کون سا ملک ایسا ہےجہاں 14اگست پر ہنگامی حالات میں جشن آزادی کے موقع پرراولپنڈی میں دفعہ 144نافذ کر دی جائے.

وہ علاقے جہاں سارے عسکری اداروں کے ہیڈ کواٹر ہیں اس شہر میں رات کو بجلی کاٹ دی جائےاور لوگوں کو پکڑ پکڑ کر تھانوں میں بند کیا جائےان کا جرم صرف یہ ہےکہ وہ جشن آزادی کے انتظامات کر رہے تھے اور دوسرے دن انکو سارا 14اگست تھانوں میں بند رکھا جائےاور 15اگست کو انکو رہا کیا جائےکیا اس کا نام قانون ہے.

پولیس تھانوں میں جو بربریت چنگیزیت اور دہشتگردی مچا رکھی ہے اگر آپ چاہتے ہیں کہ اداروں اور عوام میں دوریاں ختم ہوں تو آج پاکستان میں پولیس لوگوں کے گھروں میں چادر اور چار دیواری کو نست و نابود بھی نہیں کر رہی بلکہ ڈکیتیاں کر رہی ہیں اور قیمتی سامان اور کیش اور عورتوں کے ذیورات گھروں سے لیکر جا رہی ہے.

ادارے تحقیقات کریں کہ بچوں کو اور عورتوں کو گھروں سے اٹھا کےکن جگہوں پر آٹھ آٹھ دس دس بارہ بارہ دن رکھا جاتا ہےاور پاکستان میں نفرت کا جو بیج بویا جا رہا ہےاس کی فصل کوئی اچھی نہیں ہو گی اس کے نتائج خطرناک بھی ہو سکتے ہیں کل جو وزیر اعظم کا حلف اٹھا گیا اس رسم تاج پوشی میں پاکستان کی سیاسی پارٹی کا کوئی سربراہ موجود نہیں تھا .

ایک دوسرے کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ کیا ہوا کیسے ہوا اور تبصروں سے بھی گریز کر رہے ہیں کیونکہ ان میں جرات ہی نہیں ہےجس طرح پرانی کیبنٹ کو ECL میں ڈالا گیا موجودہ 85لوگوں کو بھی ECLمیں ڈالا جائےکیونکہ انکی بھی فائلیں بن رہی ہیں.

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button