ملک کے متعدد مقامات پر بارش اور برفباری جاری ہے جس کہ وجہ سے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔
بلتستان ڈویژن کے نشیبی علاقوں میں برفباری کا نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے،برفباری کے باعث متعدد بالائی علاقوں کے ساتھ زمینی رابطے بھی منقطع ہیں۔
لواری کے اطراف میں تین فٹ تک برفباری ریکارڈ کی گئی جس کی وجہ سے لواری ٹنل بند اور علاقے میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔
کالام میں شدید برف باری کے بعد رابطہ سڑکیں بلاک ہوگئیں اور سیاح ہوٹلوں تک محصور ہوگئے۔ دیامر، غذر استور،اسکردو کے بالائی علاقوں میں برفباری سے بھی گاڑیاں پھنس گئیں،کوہستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شاہراہِ قراقرم بند ہوگئی۔
مری میں تیز ہواؤں کے ساتھ برفباری میں انتظامیہ نے سیاحوں اور عوام الناس کو احتیاط سے سفر کرنےکی ہدایت کی ہے۔
مری میں 8 انچ برف پڑچکی ہے، مری ایکسپریس وے پر پھسلن کے باعث بدترین ٹریفک جام ہے، برفباری کے ساتھ بجلی کا بریک ڈاؤن ہوگیا ہے، بیشتر علاقوں کو بجلی سپلائی متاثر ہے جس سے سیاحوں اور مقامی افراد کو مشکلات کا سامنا ہے۔
دوسری جانب راولپنڈی اسلام آباد میں دھواں دھار بارش سے نشیبی علاقے زير آب آگئے، مری میں تیز ہواؤں نے بل بورڈز گرادیے، ایبٹ آباد ، پشاور ، لوئر دیر سمیت خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں بارشوں کے باعث مختلف حادثات میں چار افراد جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے۔
بلوچستان کے مختلف علاقوں میں بھی تیز بارش اور ژالہ باری ہوئی۔