لاہور(جاوید ہاشمی سے) غیر معمولی پیداوار اور سخت مقابلہ کے باعث چائنہ سولر انڈسٹری کا منافع88فیصد کم ہو گیا۔
پاکستان چائنیز سولر کی دوسری بڑی مارکیٹ ہونے کے باوجود چائنہ میں سولر کی پروڈکشن میں اضافہ، کمپنیوں کے درمیان قیمتوں کے مقابلے کے باعث 2024کے دوران 42سولر یونٹس کے منافع میں کمی ہو گئی ہے۔
سولر ماہرین کے مطابق چائنہ کی ٹرینا سولر کی جدید ٹیکنالوجی اور پائیدار n typeٹاپ کان ورٹیکس این سیرئز ماڈیولز کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھر میں اسکی طلب میں اضافہ ہو رہا ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ چائنہ سمیت دیگر ممالک میں سولر کی قیمتوں میں کمی کے باعث زیادہ سے زیادہ سستی سولر ٹیکنالوجی پر منتقل ہونے کا سنہری موقع ہے تاکہ پاکستان میں مہنگی بجلی اور گیس پر انحصار کم سے کم ہو جائے۔
سولر انڈسڑی ماہرین کا کہنا ہے کہ پولی سلیکون،ویفرز، اور سیلز کی قیمتوں میں کمی سے انکی ڈیمانڈ میں 58سے60فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس سے سولر کی پیداوار میں اضافہ ہو اہے دوسری طرف عالمی مارکیٹ میں سستی سولر انرجی کی طلب میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے، سپلائی اور ڈیمانڈ میں توازن نہ ہونے سے مختلف کمپنیوں کے منافع میں غیر معمولی کمی ہو نا شروع ہو گئی ہے۔
تاہم قیمتوں میں کمی کے حوالے سے ٹرینا سولر جیسی کمپنیاں اپنی جدید ٹیکنالوجی اور پائیدار پالیسی کے باعث پاکستان سمیت دنیا بھر میں سستے سولر پینلز فراہم کرکے پاکستان کی ترقی کا باعث بن سکتی ہے۔