لاہور (اے ون نیوز)حکومت خود فیک نیوز سے نمٹنے کیلئے کوشاں ہے لیکن اب پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری فیک نیوز پھیلاتے رنگے ہاتھوں پکڑی گئی ہیں جس کے بعد سوشل میڈیا پر انہیں خوب تنقید کا نشانہ بنایا جارہاہے ۔
تفصیلات کے مطابق عظمیٰ بخاری نے ایک واٹس ایپ گروپ کا جعلی سکرین شاٹ شیئرکیا جو بادی النظر میں تحریک انصاف سے وابستہ گروپ کا سکرین شاٹ ہے۔
ساتھ ہی صوبائی وزیرنے ویریفائیڈ اکائونٹ سے لکھا کہ ’’ چلو بھئی شروع ہوجاو،عام بچوں کو باہر بیٹھ کر فساد کے کام پر لگاو،سٹوڈنٹس کو آگے لگاو،انکی ویڈیوز بنا کر انقلاب لانے کی کوشش کرو،خود سارے باہر بیٹھے ہیں اور ہمارے بچے اور انکے والدین رل رہے ہیں،سیاسی گدھ اور کیا ہوتے ہیں؟‘‘
"مریم نواز کے ساتھ بیٹھی لڑکی کا والد بھی وہی جو اے ایس پی کے ساتھ کھڑا تھا” اصل حقیقت کیا ہے؟ جانئے
یہ سکرین شاٹ دراصل جعلی ہے جس میں تحریک انصاف کے ڈاکٹر شہباز گل، اظہر مشوانی، عالیہ حمزہ کی چیٹ بنا کر شیئرکی گئی ، آپ اگر اس کا بغور جائزہ لیں تو لوگوں کے نام ایک ہی رنگ میں لکھے گئے ہیں، حالانکہ واٹس ایپ ایسا نہیں کرتا، مختلف لوگوں کے نام مختلف رنگوں میں ہوتے ہیں، اس کے علاوہ متعلقہ شخص کی تصویر بھی اس کے نام کے سامنے موجود ہوتی ہے لیکن اس شیئر کردہ سکرین شاٹ میں وہ تصاویر بھی میسج کی اختتامی لائن کے برابر ہے۔
اس سب کو دیکھنے کے بعد سوشل میڈیا صارفین اس سکرین کو جعلی قرار دے رہے ہیں جو ایک صوبے کی وزیراطلاعات کی طرف سے شیئرکیا گیا اور اس پر تنقید بھی کی جارہی ہے۔
خاتون وزیر کی پوسٹ پر علی ملک نے لکھا کہ ’بالکل جعلی‘۔
اظہر مشوانی جس کی جعلی چیٹ واٹس ایپ گروپ میں دکھائی گئی ، اس نے تبصرہ کیا اور لکھا کہ ’یہ فیک اور فوٹو شاپڈ ہے‘۔
عبدالمجید ایڈووکیٹ نے استفسار کیا کہ ’کیا اسی طرح کے جھوٹے ایڈٹ شدہ میسجز بناکر تم لوگ مریم کو خوش رکھتی ہو؟وہ بھی خوش ہوتی ہوگی‘۔