بائیکاٹ مہم کے بعد انٹرنیشنل فیشن برانڈ ’زارا‘نے فلسطینیوں کا تمسخر اڑانے پر معذرت کرلی۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں ’’زارا‘‘ انتظامیہ کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ نیا کلیکشن جولائی میں بنا تھا اور اس کا فوٹو شوٹ ستمبر میں کیا گیا۔فیشن لیبل کے مطابق ان کی نئی تشہیری مہم کی تصاویر سے کچھ لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں جس کی وجہ سے وہ تصاویر ہٹائی دی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ سپین کے معروف فیشن برانڈ ’زارا‘ (Zara)نے اپنی نئی تشہیری مہم میں غاصب اسرائیل کی بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کا تمسخر اڑا کر دنیا بھر کے دل رکھنے والے انسانوں کے جذبات برانگیختہ کر دیئےتھے۔ ڈیلی پاکستان گلوبل کے مطابق زارا کی طرف سے ’دی جیکٹ‘ نامی اس تشہیری مہم میں غزہ کی تباہ عمارتیں اور کفن میں لپٹی فلسطینیوں کی لاشیں دکھائی گئی تھیں۔اشتہار میں امریکی اداکارہ میک مینامی زارا کا نیا لباس پہنے کفن میں پڑی لاشوں کے درمیان کھڑی ہوتی ہے اور ایک لاش کو اس نے کندھے پر اٹھا رکھا ہوتا ہے۔سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے زارا برانڈ کو اس قبیح حرکت پر کڑی تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور عالمی سطح پر ’بائیکاٹ زارا‘ کی مہم شروع کی۔