گلشن راوی گرلز کالج کی پرنسپل ناہید اخترمردوں کو کالج کیوں بلاتی ہے؟
سابق ایڈیشنل ڈائریکٹر انیس شیخ آئے روز اس کا مہمان کیوں ہوتا ہے؟
لاہور (اے پی انٹرنیشنل) گورنمنٹ ایسوسی ایٹ کالج برائے خواتین گلشن راوی لاہور کی قائم مقام پرنسپل ناہید اختر کے کالے کرتوت سامنے آ گئے۔ پرنسپل نے ایک گوسٹ ملازم جس کا نام تریضہ ہے یکم مارچ سے آج کے دن تک کاغذوں میں تو عارضی ملازم بھرتی کر رکھاہے لیکن نہ وہ کالج آتی اور نہ اسے آج تک کسی نے دیکھا ہے اس ہوائی ملازم کا کام صرف یہ ہے کہ اس کے نام پر ہر ماہ تنخواہ جاری ہو جاتی ہے۔ پرنسپل اٹھارویں گریڈ کی آفیسر ہے اسے قائم مقام پرنسپل لگایا گیا تھا لیکن اس نے اپنی دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر ‘ادھر اُدھر کے تعلقات استعمال کر کے ابھی تک چارج نہیں چھوڑا۔ وہ بڑے غرور سے اپنے دفتر میں بیٹھ کر بات کرتی ہے کہ کون مجھے یہاں سے نکال سکتا ہے۔ میں یہیں پر ہوں اور یہیں رہوں گی ‘اور کس کی اوقات ہے کہ مجھے یہاں سے ہٹائے ۔ ہم یہاں بہت دیر سے کام کر رہے ہیں ، ہمیں یہیں مستقل پرنسپل لگایا جائے۔ محکمہ تعلیم کے حکم نامے کو ہوا میں اُڑایا ہوا ہے۔ گلشن راوی کی پرنسپل نے پچھلے سال کالج میں ہونے والا فن فیئر غیر قانونی طور پر ایک کی بجائے دو مرتبہ کروایا، اس سےحاصل ہوا تقریباً سات سے بارہ لاکھ روپیہ ہڑپ کیا۔گورنمنٹ ایسوسی ایٹ ڈگری کالج برائے خواتین گلشن راوی لاہور کی قائم مقام پرنسپل تعلیم دشمنی میں بھی اپنا ثانی نہیں رکھتی۔ یہ ایسے کارنامے سرانجام دے رہی ہے جو محکمہ تعلیم کے افسران اور موجودہ وزیر تعلیم کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ کارنامہ یہ ہے کہ اس سال ماہ مارچ میں ہونے والے پری بورڈ امتحان ہی نہیں لیے گئے۔ جس کی مد میں ان امتحانات پر آنے والے اخراجات ہڑپ کر لیے گئے۔ بل بنے پیمنٹ ہوئی جبکہ طالبات سے امتحانات نہیں لیے گئے۔ پرنسپل غیر اخلاقی سرگرمیوں میں انیس شیخ ایسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ پولیکل سائنس گورنمنٹ کالج شاہدہ جو ڈی پی آئی میں ایڈیشنل ڈائریکٹر کی اضافی ذمہ داری نبھاتے ہوئے ریٹائرہوئے کے دور سے اب تک بیشمار منفی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ 31 اگست 2023 کو ریٹائر ہونے والے اس افسر کی پوری سرپرستی اس قائم مقام پرنسپل ناہید اختر کو حاصل تھی۔ ناہید اختر نے کئی اساتذہ کو کئی بار انیس شیخ سے ملواتے ہوئے ،ایسے افسران کو خوش رکھنے کی فرمائش کی۔ اس پر کئی اساتذہ کی پرنسپل سے شدید جھڑپ ہوئی ۔اس جھڑپ میں پرنسپل نے ایک استاد پر ہاتھ اٹھانے کی کوشش کی تو سامنے والی ٹیچر نے اسے جھٹک کر دھکا دیا ۔یہ سارے واقعات طالبات نے اپنی آنکھوں سے دیکھے اور پرنسپل کی اپنے اساتذہ سے بدتمیزی پر احتجاج کیا۔ کالج کی طالبات عظمی جاوید‘ پاکیزہ‘ صائمہ انور‘ حورم اسلم‘ مسیحا جاوید و دیگر نے نمائندے سے بات کرتے ہوئے پرنسپل کے غیر اخلاقی اور اساتذہ کے ساتھ پرنسپل کے ناروا سلوک کی شدید مذمت کی۔ ان طالبات نے الزام لگایا کہ پرنسپل غیر مردوں کو اپنے کمرے میں بیٹھا کر طالبات کو بلاوجہ اپنے پاس بلا کر ان مردوں کے ساتھ غیر اخلاقی گفتگو شروع کر دیتی تھی اور ہم سے کہتی تھی کہ تمہارا اس بارے کیا خیال ہے ۔جس پر کئی بار ہمارے والدین نے اعلیٰ حکام سے شکایت کی مگر کوئی خاطر خواہ تنیجہ برآمد نہیں ہوا۔ طالبات نے وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس کردار کی حامل قائم مقام پرنسپل ناہید اختر کو برطرف کریں ،جو کرپٹ بھی ہے اور اخلاقی طور پر دیوالیہ بھی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اگر یہ کارروائی نہ کی تو کالج کی طالبات قائم مقام پرنسپل کے خلاف چیئرنگ کراس سے وزیر اعلیٰ ہائوس تک مارچ کریں گی۔ جب اس حوالے سے قائم مقائم پرنسپل ناہید اختر سے اس کے نمبر 03004172550پر رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں کسی کو جواب دے نہیں ہوں۔ صحافی کے دوبارہ سوال کرنے پر انہوں نے کہا کہ آپ میرے تعلقات کو نہیں جانتے۔ دوبارہ سوال کرنے پر انہوں نے فون بند کر دیا۔یہ کال یکم نومبر 2023 شام پانچ بج کر پچاس منٹ پر کی گئی۔