اہم خبریںبلوچستانپاکستانپنجابتازہ ترینخیبر پختونخواہسندھ

کپتان اپنے بڑے کھلاڑیوں سمیت میچ سے پہلے ہی ان فٹ

اسلام آباد ،لاہور ،کراچی ،پشاور ،کوئٹہ (اے ون ٹی وی،رپورٹر )ملک بھر میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی جنرل کے لئے امیدواروں کی طرف سے جمع کرائے گئے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل ہو گئی عمران خان سمیت تحریک انصاف بڑے بڑے اور اہم رہنماﺅں کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے دیگر کئی رہنماو¿ں کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور اورمیانوالی سے عمران کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے۔ عمران خان کے کاغذات نامزدگی این اے 122 لاہور اور این اے 89 میانوالی سے مسترد کیے گئے۔ریٹرننگ افسر این اے 122 کے مطابق عمران خان سزا یافتہ ہیں، کاغذات نامزدگی مسترد کیے جاتے ہیں جبکہ ریٹرننگ افسر 89 کفایت اللہ نے کہا کہ این اے 89 سے عمران کے کاغذات نامزدگی کئی اعتراضات کے باعث مسترد کیے، ان کے کاغذات نادہندہ اور سزا یافتہ ہونے پر مسترد کیے۔این اے 122 سے عمران اور خرم لطیف کھوسہ سمیت 11 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔

سابق وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کے قومی اسمبلی کے تین اور صوبائی اسمبلی کے ایک حلقے سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔شاہ محمود قریشی نے این اے 150، 151، این اے 214 تھرپارکر اور حلقہ پی پی 218 سے کاغذات جمع کرائے تھے۔اس کے علاوہ ان کے بیٹے زین قریشی اور بیٹی مہر بانو کے کاغذات نامزدگی این اے 150اور 151سے مسترد ہو گئے۔زین قریشی اور مہر بانو کے کاغذات نامزدگی پی پی 218 جبکہ زین قریشی کے کاغذات نامزدگی پی پی 219 سے بھی مسترد کردیے گئے۔این اے 57 سے شیخ رشید اور ان کے بھتیجے راشد شفیق کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔این اے 57 سے مسلم لیگ ن کے چوہدری دانیال اور سجاد خان کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے جبکہ اسی حلقے سے پی ٹی آئی کے چوہدری عدنان کے کاغذات منظور ہوئے۔جھنگ کے این اے 108 سے پی ٹی آئی کے صاحبزادہ محبوب سلطان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔

لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 119 سے مریم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور اور اسی حلقے سے پی ٹی آئی کی صنم جاوید کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔لاہور میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 127 سے بلاول بھٹو زرداری کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے جبکہ اسی حلقے سے پی ٹی آئی کے اعجاز چوہدری کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔این اے 130 لاہور سے پی ٹی آئی کی ڈاکٹر یاسمین راشد کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔این اے 51 مری سے پی ٹی آئی کے لطاسب ستی اور سہیل عرفان عباسی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے جبکہ این اے 51 مری سے پی ٹی آئی کے سردار محمد سلیم خان کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے۔رہنما پی ٹی آئی ملک عامر ڈوگر کے این اے 149 ملتان سے کاغذات نامزدگی منظورکرلیے گئے۔پی ٹی آئی کے جمشید دستی کے مظفرگڑھ سے این اے 175، 176 اور پی پی 269 ، پی پی 271 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے جبکہ این اے 175، 176 سے جمشید دستی کی اہلیہ کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیے گئے۔

رہنما پی ٹی آئی حماد اظہر کے کاغذات نامزدگی پی پی 172 سے مسترد، پی ٹی آئی رہنما اعظم نیازی اور بجاش نیازی کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے جبکہ اسی حلقے سے ن لیگ کے رانا مشہود کے کاغذات منظور کر لیے گئے۔رہنما پی ٹی آئی ملک عامر ڈوگر کے این اے 149 ملتان سے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے جبکہ این اے 180 کوٹ ادو سے پی ٹی آئی کے روپوش رہنما شبیر علی قریشی، غلام مصطفیٰ کھر، اہلیہ ایونیہ مصطفیٰ اور آزاد امیدوار فیاض چھجڑا کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔این اے 58 سے ایاز امیر، این اے 59 سے پرویز الٰہی اور ان کی اہلیہ کے کاغذات مسترد ہوگئے جبکہ این اے 106 اور پی پی 121 ٹوبہ ٹیگ سنگھ سے پی ٹی آئی امیدوار سعید اکبر کاغذات مسترد کردیے گئے پی پی 80 سے پی ٹی آئی کے نعیم پنجوتھا کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے جبکہ گجرات سے پی پی 32 سے پرویز الٰہی، قیصرہ الٰہی، مونس الٰہی اور سمیرا الہیٰ کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیے گئے۔ اسدقیصر کے این اے 19 اور پی کے 50 ، این اے 20 اور پی کے 52 اور 53 سے پی ٹی آئی کے شہرام ترکئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔

این اے 44 سے علی امین گنڈاپور کے بھی کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے جبکہ ان کے وکلا نے فیصلہ چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا سے پی ٹی آئی کے 29 ا±میدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہوئے جن میں شیرافضل، شیر علی ارباب اور شاندانہ گلزار شامل ہیں۔سوات سے مراد سعید، فضل حکیم اور ڈاکٹر امجد کے کاغذاتِ مسترد جبکہ دیر سے محمد اعظم اور صبغت اللہ کے کاغذاتِ نامزدگی مسترد ہوئے۔پی ٹی آئی نے بتایاکہ مردان سے عاطف خان اور علی محمد خان، صوابی سے اسد قیصر، شہرام ترکئی، شہریار آفریدی اور علی امین گنڈاپور جبکہ این اے 28 سے تیمور جھگڑا کے کاغذات نامزگی مسترد کردیے گئے۔بلوچستان نیشنل پارٹی (بی این پی) مینگل گروپ کے سربراہ سردار اختر مینگل کے قومی اسمبلی کی 2 اور ایک صوبائی اسمبلی کی نشست سے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔خضدار سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 256 سے اختر مینگل کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔

آر او نے بتایاکہ بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 20 خضدار سے بھی اختر مینگل کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔آر او کے مطابق اخترمینگل کے کاغذات اقامے کی وجہ سے مسترد کیے گئے۔ا±دھر کوئٹہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 264 سے بھی سردار اختر مینگل کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوگئے۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری کے کاغذات نامزدگی حلقہ این اے 263 سے مسترد ہوئے۔ ریٹرننگ افسر کے مطابق قاسم سوری نادہندہ اور مفرور ہیں ان کا شناختی کارڈ بھی بلاک ہے لہٰذا کاغذات نامزدگی مسترد کیے جاتے ہیں۔این اے 262 پر 55 امیدواروں میں سے37 کے کاغذات نامزدگی منظور ہوئے جبکہ 18 کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے۔این اے 262 پر پشتونخوا میپ کے نواب ایازجوگیزئی، پشتونخوانیشنل عوامی پارٹی کے خوشحال کاکڑ اور پی ٹی آئی کے ظہورآغا کاغذات نامزدگی مسترد ہونے والوں میں شامل ہیں۔


این اے 264 کوئٹہ سے میر خالد لانگو اور پرنس عمر احمد زئی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہوئے جبکہ جمال رئیسانی ،کبیر احمد، صلاح الدین مینگل، فرید رئیسانی، حضور بخش اور سردار عبدالرزاق کے کاغذات منظور کیے گئے۔پی بی 22 لسبیلہ سے سابق وزیراعلیٰ جام کمال کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئےپاکستان تحریک انصاف کے رہنما سردار حسنین بہادر خان دریشک کے حلقہ پی پی 294 سے کاغذات نامزدگی مسترد ہو گئے، سردار حسنین بہادر پر ایف آئی آر ہونے کی وجہ سے ان کے کاغذات کو مسترد کیا گیا۔پی ٹی آئی کے سابق وفاقی وزیر علی محمد خان کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کر دیے گئے، پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کے لاڑکانہ سے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے۔لاڑکانہ سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 194 اور این اے 196 سے بلاول بھٹو کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے جب کہ پیپلز پارٹی کی خاتون رہنما اور آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپور کے صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 10 سے کاغذات منظور کرلیے گئے۔

اس کے علاوہ لاڑکانہ کے ہی حلقے این اے 194 سے جے یو آئی کے راشد محمود اور 196 سے جے یو آئی کے ناصر محمود کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے جن کا پی پی چیئرمین بلاول بھٹو سے الیکشن میں مقابلہ ہوگا۔ادرھ لاڑکانہ سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 11 اور پی ایس 12 سے جی ڈی اے کے امیدوار معظم عباسی کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے جب کہ حلقہ این اے 195 سے جی ڈی اے کے صفدر عباسی کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے ہیں۔دوسری جانب بدین سے قومی اسمبلی کی نشست این اے 223 سے جے ڈی اے کی امیدوار اور سابق سپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے جب کہ ان کے شوہر ذوالفقار مرزا اور ان کے صاحبزادے حسام مرزا کے این اے 223 سے کاغذات مسترد کردیے گئے ہیں۔بدین کے حلقہ این اے 223 سے پیپلز پارٹی کے رسول بخش چانڈیو امیدوار ہیں۔قومی اسمبلی کے حلقے این اے 242 سے شہباز شریف کے کاغذات درست قرار دیے گئے۔

کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 242 ضلع کیماڑی سے شہبازشریف کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال مکمل کرلی گئی اور ریٹرننگ افسر نے آج تک کے لیے شہباز شریف کے کاغذات پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔فیصل آباد کے حلقہ پی پی 112 سے لیگی رہنما احسان افضل کے کاغذات نامزدگی بھی منظور ہوگئے، فیصل آباد کے حلقہ این اے 104 سے راجہ ریاض، رانا احسان افضل کے کاغذات منظور کر لئے گئے، بھیرہ کے حلقہ پی پی 71 سے رہنما پی پی ندیم افضل چن، رہنما ن لیگ صہیب احمد بھرتھ کے کاغذات منظور کر لئے گئے۔جہانگیر ترین کے حلقہ این اے 149، 155 اور پی پی 227 سے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے، سیالکوٹ کے حلقہ این اے 70 اور پی پی 44 سے فردوس عاشق اعوان کے کاغذات بھی منظور ہوگئے، لاہور کے حلقہ این اے 117 سے عبدالعلیم خان اور عطا تارڑ کے کاغذات بھی منظور ہوگئے۔فیصل آباد کے حلقہ پی پی 105 سے رہنما ا?ئی پی پی عون چودھری کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے، لاہور کے حلقہ 124 سے بھی عون چودھری اور رانا مبشر اقبال کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے، جھنگ کے حلقہ این اے 109 سے شیخ وقاص اکرم، غلام بی بی بھروانہ او محبوب سلطان کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے۔

فیصل آباد کے حلقہ این اے 102 سے ن لیگ کے رہنما عابد شیر علی کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے، سابق ایم این اے شیخ خرم شہزاد، پی ٹی آئی کے ملک عمر فاروق، عادل رفیع چیمہ کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے۔پی پی 98 کے ریٹرننگ آفیسر کی جانب سے فارم 32 جاری کر دیا گیا، حلقہ سے تمام 22 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے، پی ٹی آئی کے سابق صوبائی وزیر علی افضل، جنید افضل ساہی، محمد افضل ساہی اور احمد افضل ساہی کے کاغذات منظورکر لئے گئے۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے این اے 260 سے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے پی بی 32 چاغی سے بھی کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے، صادق سنجرانی بلوچستان عوامی پارٹی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑیں گے، سابق وزیراعظم کے صاحبزادے عبدالقادر گیلانی، سید جاوید علی شاہ اور رانا شاہد کے کاغذات بھی نامزدگی منظور ہوگئے۔لودھراں کے حلقہ این اے 155 سے جہانگیر خان ترین سمیت 19 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے، لوئر دیر کے حلقہ این اے 6 سے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے کاغذات نامزدگی بھی منظور ہوگئے۔مردان میں پی ٹی آئی کے 2سابق وزراءسمیت 8سابق ارکان اسمبلی کے کاغذات مسترد ہوگئے ۔

این اے 21سے سابق ایم این اے اورپی ٹی آئی کے ضلعی صدر مجاہد خان،این اے 22اورپی کے 59سے سابق صوبائی وزیر عاطف خان،سابق اراکین اسمبلی پی کے 55طفیل انجم،پی کے 56سے امیرفرزند خان،57سے ظاہرشاہ طورو،58سے عبدالسلام آفریدی اور60سے افتخارمشوانی کے کاغذات بھی مسترد کردیئے گئے بلو چستان سے قومی سمبلی کی نشست این اے 265پشین سے مولانا فضل الرحمن، محمود اچکزئی سمیت 29امید واروں کے کاغذات نامزد گی منظور جبکہ سابق گورنر بلوچستان سید ظہور آغا کے کاغذات مسترد کر دئے گئے ۔ ہفتہ کو حلقہ این اے 265پشین کے ریٹرننگ آفیسر کے جاری کردہ فارم کے مطابق جانچ پڑتال کے بعد این اے 265 پیش سے امید وار جمعیت علماءاسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، پشتونخواءملی عوامی پارٹی کے چیئر مین محمود اچکزئی، حاجی رﺅف ترین اور پشتونخواءنیشنل عوامی پارٹی کے چیئر مین خوشحال کاکڑ سمیت 29 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظورجبکہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 47 پر 31 امیدواروں اورحلقہ پی بی 48 سے28 امیدواروں ،پی بی 49 سے 27 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظورکئے گئے ہیں ۔

ریٹرننگ آفیسر کے جاری کردہ فارم کے مطابق این اے 265 پشین سے پی ٹی آئی رہنما سابق گورنر ظہور آغا سمیت7امیدواروں جبکہ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 47 سے پی ٹی آئی کے ایک اور جے یو آئی کے 2 امیدواروں ،پی بی 48 سے 9 امیدواروں ،پی بی 49 سے چار امیدواروں کے کاغذات مسترد کئے گئے ۔بلو چستان سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 اورصوبائی اسمبلی کی 3نشستوں پر مجموعی طور پر 26 امیدواروں کے کاغذات مسترد ہو چکے ہیں۔صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی بی 31واشک سے کے ریٹرننگ آفیسر کے جاری کردہ فارم کے مطابق جانچ پڑتال کے بعد ذابد علی سمیت 24امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کو منظور کر لیا گیا ہے۔دوسری طرف قومی اورصوبائی اسمبلی کےلئے مخصوص نشستوں پر159امیدواروں کی سکروٹنی مکمل ہوگئی ہے ۔ صوبائی اسمبلی میں خواتین کی نشستوں پر اب تک100 کی سکروٹنی مکمل ہوگئی۔ملک بھر کی طرح صوبائی دالحکومت پشاور میں بھی عام انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا سلسلہ جاری ہے ۔


الیکشن کمیشن حکام کے مطابق قومی اورصوبائی اسمبلی کے لئے مخصوص نشستوں پر159امیدواروں کی سکروٹنی مکمل ہوگئی ۔صوبائی اسمبلی میں خواتین کی نشستوں پر اب تک100 کی سکروٹنی مکمل ہوگئی ہے ۔ قومی اسمبلی خواتین کی مخصوص نشستوں پر36اور26 اقلیتی امیدواروں کی جانچ پڑتال کاعمل مکمل کر لیا گیا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button