
پشاور ، میانوالی ، وارسک (اے ون نیوز )سیکیورٹی فورسز نے پنجا ب اور خیبرپختونخوا میں 3 مختلف کارروائیاں کرتے ہوئے انتہائی مطلوب خارجی رنگ لیڈر ذبیح اللہ زکران سمیت 16 خوا ر جی دہشتگردوں کو ہلاک کر دیا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 20 اور 21 اپریل کی درمیانی شب صوبہ خیبر پختونخوا میں دو الگ الگ آپریشن کیے، جس کے نتیجے میں 6 خوارج مارے گئے۔اعلامیے کے مطابق خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر سیکیورٹی فورسز نے ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں آپریشن کیا، دوران کارروائی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو مو¿ثر طریقے سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 5 خوارج کو ہلاک کر دیا گیا۔
آئی ایس پی آر نے بتایا کہ جنوبی وزیرستان میں انٹیلی جنس پر مبنی ایک اور کارروائی میں فورسز نے خوارجی رنگ لیڈر ذبیح اللہ زکران کو ہلاک کر دیا، جو سیکیورٹی فورسز کے خلاف متعدد دہشت گردی کی سرگرمیوں کے علاوہ بے گناہ شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں بھی ملوث اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو انتہائی مطلوب تھا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق علاقے میں ممکنہدہشتگرتدوںکے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن کیا جا رہا ہے، مزید کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پ±رعزم ہیں۔ دوسری طرف میانوالی میں پولیس اور سی ٹی ڈی کے دہشت گردوں کیخلاف آپریشن میں 10 خارجی دہشتگرد ہلاک ہوگئے۔
ترجمان پولیس کے مطابق سی ٹی ڈی پنجاب اور پولیس نے میانوالی کے علاقے مکڑوال میں دہشت گردوں کی موجودگی پر آپریشن کیا، اس دوران فائرنگ کے تبادلے میں 10 خارجی دہشت گرد ہلاک ہوئے جبکہ متعدد دہشتگردوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔پولیس کے مطابق دہشتگردوں کی فائرنگ سے مقامی شخص ٹانگ میں گولی لگنے سے زخمی ہوا، جسے ہسپتال منتقل کر دیا گیا، پولیس اور سی ٹی ڈی کے تمام افسران و اہلکار مکمل طور پر محفوظ ہیں۔
آئی جی پنجاب عثمان انور نے خوارج دہشت گردوں کے خلاف شاندار کامیابی پر میانوالی پولیس کو شاباش دی اور کہا کہ پنجاب پولیس الرٹ ہے، دہشت گردوں کے ناپاک عزائم خاک میں ملا کر دم لیں گے۔وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے میانوالی کے علاقے مکڑوال میں 10 سے زائد خوارجی دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کے بہادر سپوتوں کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی نے خوارجی دہشتگردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچا کر ایک بڑی کامیابی حاصل کی، خوارجی دہشتگردوں کے مذموم عزائم ناکام بنانے والے بہادر جوانوں کی جرات پر فخر ہے، درین اثنا جنوبی وزیرستان میں انسداد پولیو ٹیم پر حملے میں ایک پولیس کانسٹیبل شہید جب کہ جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوگیا۔رپورٹ کے مطابق انسداد پولیو ٹیم پر حملے کا یہ واقعہ جنوبی وزیرستان کے علاقے اعظم وارسک میں پیش آیا، سینٹرل پولیس آفس نے حملے کی تصدیق کی ہے۔
پولیس کے مطابق دہشت گردوں نے انسداد پولیو ٹیم اور اس کی سیکیورٹی پر مامور پولیس ٹیم پر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس پر پولیس نے جوابی فائرنگ کی، یہ مقابلہ نصف گھنٹے تک جاری رہا جس کے نتیجے میں ایک دہشت گرد مارا گیا اور باقی فرار ہوگئے جب کہ دہشت گردوں کی فائرنگ سے ایک کانسٹیبل شہید ہوگیا۔پولیس کے مطابق ہلاک دہشت گرد کی شناخت افنان کے نام سے ہوئی جس کے قبضے سے دو شناختی کارڈز، تین اے ٹی ایم کارڈز اور موبائل فون برآمد ہوا جب کہ فرار ہوئے دہشت گردوں کے قبضے سے ایک ایس ایم جی، راکٹ لانچر اور دو موٹر سائیکلیں برآمد ہوئیں۔دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کانسٹیبل کی شہادت پر اظہار افسوس کیا ہے۔ وزیراعظم نے زخمیوں کو فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ انسداد پولیو مہم کے کارکنوں پر اور ان کے تحفظ پر مامور اہلکاروں پر حملہ کرنے والے دہشت گرد انسانیت اور قوم کے دشمن ہیں، معصوم شہریوں کی جان و مال کو نقصان پہنچانے والے انسانیت کے دشمن ہیں جنہیں کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔انہوں نے کہا کہ عوام سے اپیل ہے کہ ان عناصر کے دبا میں نہ آئیں، پولیو کے خلاف مہم جاری رکھی جائے گی، حکومت پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ملک سے دہشت گردی کی عفریت کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے دن رات محنت کر رہے ہیں۔اس طرح مالاکنڈ میں بھی انسداد پولیو ٹیم کے ساتھ واقعہ پیش آیا ہے۔ مالاکنڈ میں موٹر سائیکل پر پولیو ڈیوٹی دینے جانے والے لیوی اہلکار سے نامعلوم افراد نے اسلحہ اور موٹر سائیکل چھین لی۔