
لاہور(اے ون نیوز)لاہور میں کئی گھنٹوں سے موسلا دھار بارش جاری ہے،نشیبی علاقے زیر آب آ گئے،شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں 24گھنٹے سے وقفے وقفے سے موسلا دھا بارش کا سلسلہ جاری ہے جو آج سارا دن بھی جاری رہے گا،لاہور میں نظام زندگی درہم برہم ہو گیا بارش کا پانی گھروں میں بھی داخل ہو گیا ،لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے،کئی علاقوں میں بجلی بھی غائب ہو گئی ہے۔
پنجاب میں مون سون بارشوں نے تباہی مچا دی، مختلف حادثات میں دوبچے جاں بحق، سات افراد زخمی ہو گئے۔ریسکیو ذرائع کے مطابق پاکپتن میں چھتیں اور دیواریں گرنے کے چار واقعات رپورٹ ہوئے، حادثات میں دو بچے چھت تلے دب کر جاں بحق ہو گئے ، جب کہ مختلف واقعات میں خواتین سمیت سات افراد شدید زخمی ہوئے۔
ذرائع نے بتایا کہ بارشوں سے پاکپتن کی غلہ منڈی پانی میں ڈوب گئی، کسانوں کی فصلیں تباہ ہونے سے کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔علاوہ ازیں شہر کی سڑکیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں اور بجلی کا نظام درہم برہم ہوگیا جب کہ 13 فیڈرز ٹرپ کرنے سے اکثر علاقے اندھیرے میں ڈوب گئے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میں مون سون بارشوں کے باعث 26 جون سے 14جولائی تک مرنے والوں کی تعداد 111 ہوگئی ہے، جبکہ 212افرادزخمی ہوئے ہیں جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے،جبکہ گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید 6 افراد جانبحق جبکہ ایک بچہ زخمی ہواہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردارکیاہے کہ آج رات اورکل پنجاب، اسلام آباد ،خیبر پختونخواہ، کشمیر میں ا کثر مقامات پر جبکہ شمال مشر قی/جنوبی بلو چستان ، جنوب مشرقی/ بالائی سندھ اور گلگت بلتستان میں کہیں کہیں تیز ہواو¿ں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھاربارش کی توقع ہے،جبکہ آج رات سے 17جولائی کے دوران موسلا دھار شدیدموسلادھار بارش کے باعث ڈی جی خان، شمال مشرقی/بالائی پنجاب، اسلام آباد/راولپنڈی ، شمال مشرقی بلوچستان ، کشمیر، چترال، دیر، سوات، شانگلہ، مانسہرہ، مری، گلیات، کوہستان،ایبٹ ا?باد، بونیر، صوابی، نوشہرہ اور مردان کے مقامی / بر ساتی ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے۔
شدید بارشوں کے باعث خیبرپختونخوا، مری، گلیات، کشمیر اور گلگت بلتستان میں لینڈ سلائیڈنگ کے باعث ٹریفک کی ا?مدورفت متاثر ہونے کا خطرہ بھی موجودہے،شدید بارشوں کے باعث گوجرانوالہ، لاہور، سیالکوٹ، سرگودھا، فیصل آباد، ملتان، خا نیوال، سا ہیوال، لودھراں، مظفر گڑھ، کوٹ ادو، تونسہ، راجن پور،بہاولپور، نوشہرہ ، پشاور، اسلام آباد/راولپنڈی کے نشیبی علا قے زیر آب آنے کا خدشہ ہے، آندھی کے باعث کمزور انفرا اسٹرکچر ( بجلی کے کھمبے، درخت ، گاڑیوں، سولر پینل وغیرہ)، کھڑی فصلوں کو نقصان کا اندیشہ ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پنجاب میں سب سے زیادہ بارش بہاولنگر میں86 ملی میٹرریکارڈکی گئی۔ این ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ اگلے 2 سے 3 دنوں کے دوران ملک کے مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث شہروں میں سیلابی صورتحال جبکہ ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے، پنجاب کے اضلاع راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد، ساہیوال، چنیوٹ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، نارووال، اوکاڑہ، جھنگ، بہاولنگر، ملتان، خانیوال اور بہاولپور میں آئندہ 12 سے 24 گھنٹوں میں آندھی اور طوفان سمیت شدید بارش کا امکان ہے۔
اسلام آباد اور گرد و نواح میں بھی موسلا دھار بارش متوقع ہے،15 تا 18 جولائی کے دوران لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، مظفرگڑھ، ساہیوال، ملتان، کوٹ ادو، تونسہ اور بہاولپور کے شہری علاقوں میں سیلابی صورتحال کا امکان ہے، راجن پور،ڈی جی خان میں پہاڑی ندی نالوں /ہل ٹورنٹس میں طغیانی کا خطرہ ہے ،پیر پنجال رینج سے نکلنے والے نالوں میں پانی کے بہاو? میں غیر معمولی اضافہ ہو سکتا ہے۔
این ڈی ایم اے کے مطابق خیبرپختونخوا کے اضلاع چترال، دیر، سوات، کالام، مانسہرہ، ایبٹ آباد، مردان، پشاور، کوہاٹ، بنوں اور وزیرستان میں آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران شدید بارش اور ممکنہ لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔ حساس علاقوں کے مکین ہنگامی صورتحال کے لیے 3 سے 5 دن کی خوراک، پانی اور ادویات پر مشتمل ایمرجنسی کٹ تیار رکھیں۔