روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے اعلان کیا ہے کہ ماسکو کانسرٹ ہال میں فائرنگ کے 4 ملزمان سمیت 11 افراد گرفتار کرلیے۔
ماسکو کے قریب کانسرٹ ہال میں مسلح افراد کے حملے کے بعد 24 مارچ کو روس میں یوم سوگ کا اعلان کیا گیا ہے۔
روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ کانسرٹ ہال حملے کے متاثرین سے گہری ہمدردی ہے، حملے کے بعد امدادی کارروائیوں پر ایمرجنسی سروسز اور اسپیشل سروسز کا شکرگزار ہوں۔
ان کا کہنا تھاکہ روسی سکیورٹی فورسز نے براہ راست ملوث 4 ملزمان سمیت 11 افراد کو گرفتار کیا ہے، حملہ آوروں نے یوکرین کی طرف بھاگنے کی کوشش کی۔
پیوٹن نے اعلان کیا کہ تمام ذمہ داروں کو سخت سزا دی جائے گی جس نے بھی اس حملے کا حکم دیا ہے اسے سزا دی جائے گی، ہمارے دشمن ہمیں منقسم نہیں کر سکتے۔
دوسری جانب روسی میڈیا کے مطابق ایک ملزم فرید الدین کا دعویٰ ہے کہ وہ ترکی کے راستے 4 مارچ کو ماسکو آیا تھا، ہدف ہال میں تمام افراد کو ہلاک کرنا تھا۔
تاجک زبان بولنے والے دوسرے دہشتگرد نے بتایا کہ وہ عبداللہ اور محمد نامی افراد سے رابطے میں تھا۔ تیسرے دہشت گرد کا نام رجب بتایا گیا۔
اُدھر ماسکو کے قریب کانسرٹ ہال میں مسلح افراد کی فائرنگ اور دھماکے میں ہلاک افراد کی تعداد 133 ہوگئی جبکہ 100 زخمیوں میں سے کئی کی حالت تشویشناک ہے۔ حملے کی ذمے داری داعش نے قبول کی ہے۔
اس حوالے سے امریکی حکام کا کہنا ہے کہ یہ حملہ "داعش خراسان” نے کیا، داعش کا یہ گروپ پاکستان، افغانستان اور ایران میں سرگرم ہے۔