ڈھاکہ (اے و ن نیوز ) طلبہ تحریک کے مطالبے کے بعد بنگلہ دیش کے صدرشہاب الدین نے پارلیمنٹ تحلیل کردی۔
رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیشی میڈیا نے ایک پریس ریلیز کے حوالے سے بتایا ہے کہ مسلح افواج کے سربراہان، مختلف سیاسی جماعتوں، سول سوسائٹی کے نمائندوں اور طلبہ اتحاد سٹوڈنٹس اگینسٹ ڈسکریمینیشن کے ساتھ ملاقات کے بعد صدر نے پارلیمنٹ کو تحلیل کر دیا ہے۔
سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفے اور ملک سے فرار ہونے کے بعد طلبہ تحریک نے فوجی قیادت یا حمایت والی حکومت قبول کرنے سے انکار کردیا تھا اور پارلیمنٹ دوپہر 3 بجے تک تحلیل کرنے کا الٹی میٹم دیا تھا،طلبہ تحریک کے رہنما ناہید اسلام، آصف محمود اور ابوبکرمازوم دار نے ویڈیو پیغام کے ذریعے عبوری حکومت کا خاکہ جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کے زیر سربراہی عبوری حکومت قائم کی جائے۔
اس حوالے سے ڈاکٹر محمد یونس نے آمادگی کا اظہارکرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ شیخ حسینہ واجد نے شیخ مجیب الرحمان کی میراث تباہ کردی تھی، بنگلہ دیش اب آزاد ہوگیا ہے۔