
غزہ(اے ون نیوز)اسرائیل نے قید میں رکھے گئے مزید 45 بے گناہ فلسطینیوں کی لاشیں غزہ میں حکام کو واپس کر دیں ہیں۔
قطر کے نشریاتی ادارے ’الجزیرہ‘ کی رپورٹ کے مطابق غزہ کی وزارتِ صحت نے بتایا کہ اسرائیل نے بین الاقوامی کمیٹی آف ریڈ کراس کے ذریعے مزید 45 فلسطینیوں کی لاشیں حکام کے حوالے کر دی ہیں، جس کے بعد واپس کی جانے والی لاشوں کی مجموعی تعداد 90 تک پہنچ گئی ہے۔
وزارت نے بتایا کہ طبی ٹیمیں لاشوں کے معائنے، قانونی کارروائی اور اہلخانہ کے حوالے کرنے کی تیاری کے عمل کو طے شدہ طبی پروٹوکول کے مطابق جاری رکھے ہوئے ہیں۔
طبی ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ 14 اکتوبر کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے واپس کی گئی کچھ فلسطینی لاشوں کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھیں اور ہاتھ باندھے ہوئے تھے، جو اس بات کی نشاندہی ہے کہ ممکنہ طور پر ان افراد کو شہید کیا گیا۔
دریں اثنا، امن معاہدے کے باوجود اسرائیل غزہ میں امداد کی فراہمی میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے، الجزیرہ کے مطابق غزہ میں 600 ٹرکوں کے ہدف کے باوجود امدادی قافلے محدود تعداد میں داخل ہو رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج اب بھی غزہ کی پٹی میں امدادی سامان کی ترسیل پر پابندیاں عائد کیے ہوئے ہے، معاہدے کے تحت روزانہ کم از کم 600 امدادی ٹرکوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت ہونی چاہیے تاکہ انسانی بحران کو کم کیا جا سکے۔
تاہم، فی الحال امداد انتہائی معمولی مقدار میں متاثرہ پٹی میں پہنچ رہی ہے، آج صبح سے اب تک صرف 12 امدادی ٹرک وسطی علاقے میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئے۔
قطری نشریاتی ادارے کے مطابق ہم اس پیشرفت پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں اور ہمیں ذرائع سے پتا چلا کہ غزہ کے لوگوں کو صرف زندہ رہنے کے لیے نہیں بلکہ اپنی تباہ شدہ مقامی کمیونٹی کو دوبارہ سنبھالنے کے لیے بھی امداد کی ضرورت ہے۔
کئی خاندانوں نے ہمیں بتایا ہے کہ لوگوں کو ہسپتالوں کی بحالی کے لیے ایندھن، زخمیوں کے علاج کے لیے ادویات اور تباہ شدہ گھروں کی تعمیرِ نو کے لیے تعمیراتی سامان کی اشد ضرورت ہے۔
غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 25 افراد کی لاشیں، جن میں سے 16 کو مختلف جگہوں سے ملبے سے برآمد کیا گیا، انہیں مختلف ہستپالوں میں پہنچا گیا۔ اس کے علاوہ 35 زخمیوں کو بھی طبی امداد کے لیے ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا۔
وزارت نے بتایا کہ اکتوبر 2023 میں جنگ کے آغاز سے اب تک اسرائیلی حملوں میں کم از کم 67 ہزار 938 افراد شہید اور ایک الکھ 70 ہزار 169 زخمی ہو چکے ہیں۔
وزارت کے روزانہ جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق، اب بھی متعدد لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی ہیں کیونکہ ایمبولینس اور سول ڈیفنس کی ٹیمیں کئی مقامات تک پہنچنے سے قاصر ہیں۔