اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) چیئرمین عمران خان پر تنقید سے موٹیویشنل اسپیکر قاسم علی شاہ فاؤنڈیشن کی ریٹنگ بہت زیادہ گر گئی۔
پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر تنقید موٹیویشنل اسپیکر قاسم علی شاہ کو مہنگی پڑ گئی۔ سوشل میڈیا صارفین نے عمران خان پر تنقید کرنے کی وجہ سے قاسم علی شاہ کو آڑھے ہاتھوں لیا۔
قاسم علی شاہ فاؤنڈیشن جس کی گوگل پر ریٹنگ 4.3 تھی عمران خان پر تنقید کے بعد تیزی سے کم ہو کر 1.1 پر آ گئی جبکہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر قاسم علی شاہ ٹرینڈ بن گیا۔
عمران خان پر تنقید سے قبل موٹیویشنل اسپیکر کو یوٹیوب پر 35 لاکھ اور فیس بُک پر 34 لاکھ سے زائد افراد فالو کرتے تھے لیکن پی ٹی آئی کی جانب سے سوشل پلیٹ پلیٹ فارمز پر قاسم علی شاہ کو ان سبسکرائب اور ان فالو کرنے کا مطالبہ کیا گیا جس کے بعد ان کی ریٹنگ پر تیزی سی کمی آئی جس سلسلہ تاحال جاری ہے۔
عمران خان سے ملاقات کے بعد قاسم علی شاہ نے وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی۔ جس کے بعد انہوں نے ایک انٹرویو دیا جس میں عمران خان اور شہباز شریف سے متعلق اپنی رائے دی۔
قاسم علی شاہ نے دونوں رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کے بعد نجی ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے عمران خان پر تنقید کی۔ انہوں ںے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف میں بہت زیادہ لچک دیکھی ہے جبکہ عمران خان چاہتے ہیں جو فیصلے قیامت کے روز ہونے ہیں وہ دنیا میں ہی ہو جائیں۔
عمران خان پر تنقید اور شہباز شریف کے لیے نرم گوشہ کے الفاظ استعمال کرنے پر پی ٹی آئی کے حامیوں نے قاسم علی شاہ کو “نیا رانگ نمبر” کا لقب سے دے ڈالا۔
سوشل میڈیا پر کڑی تنقید دیکھ کر قاسم علی شاہ نے اپنی کچھ وضاحتی ویڈیوز بھی جاری کیں لیکن وہ کارآمد ثابت نہیں ہوئیں اور پی ٹی آئی کے کارکنان نے قاسم علی شاہ فاؤنڈیشن کا بائیکاٹ کر دیا۔
قاسم علی شاہ پر تنقید کا سلسلہ شروع ہوا تو ان کے عمران خان پر تنقید کی پرانی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پر وائرل کر دی گئیں۔ جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ اس زمانے میں بھی اگر آپ خواب نہ دیکھیں تو یہ جرم ہے۔
سوشل میڈیا پر قاسم علی شاہ کی ایک تازہ ویڈیو بھی شیئر کر دی گئی جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ووٹ ڈالتے ہوئے سوچیں خواب دکھانے والے کو ووٹ نہ دیں بلکہ جس نے ڈیلیور کیا ہے اس کو ووٹ دیں۔
سوشل میڈیا پر قاسم علی شاہ کی ایک اور ویڈیو وائرل ہو گئی جس میں وہ مسلم لیگ ن پر تنقید کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ بندہ رائے ونڈ میں محل بنا لے تو بھی کرپٹ ہی رہتا ہے۔