لندن(اے ون نیوز)پنجاب کے سابق گورنر چودھری سرور تحریک انصاف میں واپس آنے کے لئے پر تول رہے ہیں لیکن باوثوق ذرائع کے مطابق عمران خان نے چودھری سرور کو واپس لینے سے انکار کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق چوہدری محمد سرور نے رواں سال مارچ میں ق لیگ میں شمولیت اختیار کی تھی اور انہیں پارٹی کا چیف آرگنائزر بنایا گیا تھا لیکن وہ گزشتہ کئی ماہ سے اسکاٹ لینڈ میں مقیم ہیں، انہوں نے مسلم لیگ ق کے معاملات میں کوئی دلچسپی نہیں لی۔
ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے چوہدری سرور سکاٹ لینڈ سے براہ راست اور بالواسطہ طور پر پی ٹی آئی رہنماﺅں سے رابطہ کر رہے ہیں اور پی ٹی آئی میں واپسی کے طریقوں پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے ایک سینئر رہنما نے کہا کہ چوہدری سرور نے پارٹی رہنماﺅں سے رابطہ کرکے دوبارہ شمولیت کی پیشکش کی تھی لیکن پارٹی نے ابھی تک کوئی جواب نہیں دیا۔
چوہدری سرور کو دوبارہ شمولیت کی اجازت دینے والا واحد شخص عمران خان ہے لیکن انہوں نے واضح کر دیا ہے کہ وہ ان درجنوں رہنماﺅں کو معاف نہیں کریں گے اور نہیں بھولیں گے جنہوں نے مشکل وقت میں انہیں مایوس کیا، عمران خان اور پی ٹی آئی کے خلاف لابنگ کرنے والے قابل قبول نہیں۔
چوہدری سرور دوبارہ پی ٹی آئی میں شامل ہونا چاہتے ہیں کیونکہ ان کے خاندان کے افراد فیصل آباد میں پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر کھڑے ہونا چاہتے ہیں، مسلم لیگ ن کی صفوں میں کوئی سیٹ خالی نہیں ہے اور کوئی دوسرا آپشن نہیں ہے۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اسکاٹش لیبر لیڈر، سرور کے بیٹے، انس کا بھی گلاسگو میں الیکشن ہونے والا ہے اور مقامی حلقے میں پاکستانی ووٹوں کی کافی تعداد ہے تاہم جب چوہدری سرور سے پی ٹی آئی میں دوبارہ شمولیت کی کوششوں کے بارے میں پوچھا گیا تو سرور نے ترید نہیں کی۔
چوہدری سرور نے کہا کہ تمام آپشنز دستیاب ہیں، مختلف سطحوں پر بات چیت جاری ہے، ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا، جلد ہی حتمی فیصلہ کروں گا۔
ایک اور باخبر ذرائع نے بتایا کہ اب تک پی ٹی آئی نے اس پیشکش میں کوئی دلچسپی ظاہر نہیں کی، پاکستان میں پی ٹی آئی کو جن حالات کا سامنا ہے اس پر غور کرنے کا وقت نہیں ہے۔