لندن(اے ون نیوز ) یہ ایک تاریخی کارنامہ ہے کہ معروف اور علمی شخصیت جسٹس زین ملک کے سی، برطانیہ میں ہائی کورٹ کے جج تہنات ہوئے، یہ پہلے مسلمان اور پاکستانی بن گئے ہیں۔ معروف ماہر قانون امیگریشن اور انسانی حقوق کے وکیل بیرسٹر ڈاکٹر اکبر علی ملک کے صاحبزادے ہیں ۔
جسٹس زین ملک کے سی، کنگز کونسل، انگلینڈ اور ویلز کے باوقار ٹائٹل پر فائز ہو کر اپنے کیریئر کے عروج پر پہنچ گئے ہیں۔ اس سے قبل امیگریشن جج اور امیگریشن اپیلیٹ ٹریبونل میں جج کے طور پر خدمات انجام دینے والے مسٹر جسٹس زین ملک کو کنگ چارلس کے حکم اور لارڈ چانسلر کے مشورے کے تحت 18 مئی 2024 کو کراؤن کورٹ میں ریکارڈر (جج) کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔ اس کارنامے کے ساتھ جسٹس لارڈ زین ملک کے سی نے تاریخ میں اپنا نام برطانیہ میں اس طرح کا اعزاز حاصل کرنے والے پہلے پاکستانی اور کشمیری کے طور پر درج کر لیا ہے۔
اس کے غیر معمولی ٹریک ریکارڈ میں انگلینڈ اور ویلز کی اعلیٰ ترین عدالتوں کے سامنے متعدد افراد کی نمائندگی کرنا شامل ہے، جو اکثر ایسے تاریخی مقدمات کا باعث بنتے ہیں جو اس کی مہارت کے شعبوں میں مثالیں قائم کرتے ہیں۔ زین ملک KC کی ہائی کورٹ میں تقرری ان کی شاندار کامیابیوں کا نتیجہ ہے، بشمول بالائی ٹربیونل کے جج کے طور پر ان کا کردار۔ ہائی کورٹ، انگلینڈ اور ویلز کی ایک سینئر عدالت کے طور پر، غیر معمولی پیچیدہ اور حساس مقدمات کو ہینڈل کرتی ہے، جو سول اور فوجداری دونوں معاملات پر محیط ہے، جو اس کامیابی کی اہمیت کو ظاہر کرتی ہے۔
اپنے پورے کیرئیر کے دوران، جسٹس زین ملک کے سی نے ایک قانونی ماہر کے طور پر اپنی ساکھ کو مستحکم کرتے ہوئے متعدد ایوارڈز حاصل کیے ہیں۔ انصاف کے لیے ان کی لگن اور قانونی میدان میں ان کی شراکت نے ایک انمٹ نشان چھوڑا ہے، اور ہائی کورٹ کے جج کے طور پر ان کی تقرری ان کی شاندار کامیابیوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔اوورسیز پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی کی جانب سے ڈاکٹر اکبر علی ملک کو مبارکباد کے پیغامات بیجے گئے۔