راولپنڈی (اے ون نیوز)عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے ہماری 3 مزید وکٹیں گرا دی ہیں، ہمارے خلاف نیا توشہ خانہ ریفرنس 23 نومبر کو چیف جسٹس کے ریمارکس پر بنایا گیا، زیر سماعت ریفرنس پر چیف جسٹس کیسے ریمارکس دے سکتے ہیں؟ ہم سمجھتے ہیں چیف جسٹس نے ریمارکس دے کر اس جج کو واضح پیغام دیا ہے۔
بانی پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے فیض حمید کی گرفتاری سے خوف نہیں، اگر ڈر ہوتا تو اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا نہ کہتا،اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ سے اپیل ہے ملک کو تباہی کی جانب نہ لے کر جائیں، ملک کو بچائیں۔
بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ سب کچھ صرف چیف جسٹس کی ایکسٹینشن اور دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے، زلفی بخاری سے رابطے کے لیے فون کی ضرورت نہیں، وکلا موجود ہیں ان کے ذریعے پیغام بھجوا سکتا ہوں، آرٹیکل چھپوانا ہو تو وکلا کو پوائنٹس دے کر چھپوا سکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میں جنرل فیض کی گرفتاری پر بالکل نہیں ڈر رہا، اگر ڈرتا تو جوڈیشل کمیشن کی بات نہ کرتا، سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر پابندی لگا کر ملک کا 5 ملین ڈالر کا نقصان کیا گیا، ہم پر نواز شریف کے الزامات کی اصلیت اکنامک سروے آف پاکستان سے واضح ہو جائے گی۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ آکسفورڈ کے چانسلر کا الیکشن لڑنے کو تیار ہوں زلفی کو اس سے متعلق ہدایات دیدی ہیں، جیل میں جیمرز لگے ہوئے ہیں موبائل نہیں چلتے یہ لوگ گھبراگئے ہیں۔