اہم خبریںتازہ ترینشوبز

سدھو موسے والا کو کیوں قتل کیا؟ گینگسٹر کا بی بی سی کو انٹرویو

لندن(اے ون نیوز)بھارت کے عالمی شہرت یافتہ ہپ ہاپ گلوکار سدھو موسے والا کے بہیمانہ قتل کی ایسی معلومات منظر عام پر آئی ہیں جو اس سے قبل کسی کے علم میں نہ تھیں۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو میں یہ معلومات 2022 میں دن دیہاڑے کیے گئے سفاکانہ قتل کے ماسٹر مائنڈ گینگسٹر گولڈی برار نے دی۔

قتل کو تین سال مکمل ہونے کے بعد بھی اب تک نہ کوئی مقدمہ چلا اور نہ ہی ماسٹر مائنڈ گولڈی برار گرفتار ہو سکا ہے جس نے میڈیا کے ذریعے قتل کی ذمہ داری بھی قبول کی ہے۔

بی بی سی نے طویل جدوجہد کے بعد گینگسٹر گولڈی برار سے رابطہ قائم کیا اور چھ گھنٹوں پر مشتمل وائس نوٹسز کے تبادلے میں انٹرویو مکمل کیا۔

گولڈی برار نے بی بی سی کو بتایا کہ سدھو موسے والا کی اکڑ میری برداشت سے باہر ہو گئی تھی۔ اس نے ایسی غلطیاں کیں جنہیں معاف نہیں کیا جا سکتا تھا۔ ہمارے پاس اور کوئی راستہ نہیں تھا۔ یا وہ بچتا یا ہم۔

قتل کی وجہ بتاتے ہوئے گولڈی برار نے مزید کہا کہ سدھو موسے والا اور گینگ لیڈر لارنس بشنوی 2018 سے رابطے تھے۔ سدھو انھیں "گڈ مارننگ” اور "گڈ نائٹ” کے میسجز بھیجتے تھے مگر جب سدھو نے بمبیہا گینگ کے کبڈی ٹورنامنٹ کو سپورٹ کیا تو بشنوی ناراض ہوگئے۔

بعد ازاں لارنس بشنوی کے قریبی ساتھی وکی مدھوکھیڑا کے قتل نے سدھو اور بشنوئی کے تعلقات کو مزید بگاڑ دیا۔

پولیس کی تحقیقات کے مطابق بھی سدھو موسے والا کے قریبی دوست شگنپریت سنگھ کو اس قتل میں سہولت کار قرار دیا گیا تھا۔

قتل کی اس واردات میں اپنے دوست کے ملوث ہونے کی سدھو نے ہمیشہ تردید کی لیکن گینگسٹرز نے مان لیا کہ سدھو دشمن گینگ کے ساتھ کھڑا تھا۔

گولڈی برار کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے کئی بار انصاف کی کوشش کی، لیکن جب شنوائی نہیں ہوئی تو خود ہی فیصلہ لینا پڑا۔ جب شرافت کو کوئی نہ سنے تو بندوق کی آواز سنی جاتی ہے۔

جب بی بی سی نے سوال کیا کہ بھارت میں قانون اور انصاف کا نظام موجود ہے تو برار نے جواب دیا کہ یہ سب صرف طاقتور لوگوں کے لیے ہے۔ عام لوگوں کو انصاف نہیں ملتا۔

قتل کی رات کیا ہوا تھا؟
یہ 2022 کی ایک گرم شام تھی جب سدھو موسے والا پنجاب کے ایک گاؤں کے قریب اپنی سیاہ SUV میں گھوم رہے تھے کہ دو گاڑیوں نے ان کا پیچھا کرنا شروع کر دیا۔

ایک تنگ موڑ پر ایک گاڑی نے ان کی SUV کو دیوار سے لگا دیا اور اسی وقت فائرنگ شروع ہو گئی۔ گلوکار کو 24 گولیاں لگیں اور موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button