آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ 2023 کا ٹائٹل پیٹ کمنز کی قیادت میں آسٹریلیا کے نام رہا ، پیٹ کمنز یقیناً کوئی معمولی کپتان نہیں، وہ ایک ذہین انسان ہیں جو اپنے قول کے پکے اور مخالف ٹیموں کے ذہنوں سے کھیلتے ہیں۔
پیٹ کمنز نے بھارت کے خلاف ورلڈکپ کے فائنل سے قبل کہا تھا کہ کسی بھی کرکٹر کے لیے اس سے بڑی بات کیا ہوگی جب لاکھوں شائقین سے بھرا اسٹیڈیم خاموش ہوجائے اور وہ ایسا ہی کرنے کی خواہش رکھتے ہیں۔
اور پھر 19 نومبر کو ایسا ہی ہوا جب کمنز نے کوہلی کی وکٹ حاصل کی تو احمد آباد کا نریندر مودی اسٹیڈیم بالکل خاموش ہوگیا، بعدازاں ایسے مواقع اس میچ میں کئی بار آئے۔
میچ کے بعد بھی اپنے ایک بیان میں کمنز نے کہا کہ مجھے احمد آباد کے اسٹیڈیم میں لاکھوں شائقین کو خاموش کروانے سے بہت اطمینان ملا ۔
پیٹ کمنز ساتھی کھلاڑیوں کے جذبات کا خاصہ احترام کرتے ہیں، ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ میں جیت کے موقع پر جب آسٹریلوی ٹیم نے شراب کے ساتھ جشن منانا چاہا تو ٹیم میں شامل مسلمان کھلاڑی عثمان خواجہ نے اپنے مذہبی عقائد کی وجہ سے اس جشن میں حصہ نہیں لیا۔
آسٹریلوی کپتان نے یہ دیکھا تو انہوں نے اپنے ساتھی کھلاڑیوں کو شراب کے ساتھ جشن منانے سے روک دیا۔
کمنز کے اس عمل نے لوگوں کے دل جیت لیے اور ان کی عزت و احترام میں بھی اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق مارک ٹیلر، ایلن بارڈر، اسٹیو وا، رکی پونٹنگ اور مائیکل کلارک وہ کپتان تھے جنہوں نے 1990 سے 2000 کی دہائی میں مخالف کھلاڑیوں کے ساتھ ساتھ حریف کے ذہنوں سے کھیلنے کا فن سیکھا۔
ان کپتانوں کا شمار ان میں ہوتا تھا جو مخالف کو بھٹکانے کے لیے کسی مخصوص کھلاڑی پر جملے کستے یا پھر اچھی فارم والے بلے باز کو نشانہ بناتے۔
پیٹ کمنز نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ’میں مخالفین پر جملے کسنے میں وقت ضائع کرنے کے بجائے جیت پر دھیان دینے پر یقین رکھتا ہوں‘۔
یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ پیٹ کمنز کے خلاف اب تک ایسی کوئی شکایت بھی موصول نہیں ہوئی، وہ انتہائی سلجھی ہوئی طبیعت کے انسان ہیں۔
اس کے علاوہ ورلڈکپ میں بھارت کے خلاف فائنل میں بھی 15 اوورز تک پیٹ کمنز نے اپنی عام کپتانی دکھائی لیکن جب کوہلی اور کے ایل راہول کی پارٹنر شپ ٹوٹی تو کمنز جوش میں آگئے جب کہ اس سے قبل وہ چہرے پر سنجیدہ تاثر لیے میدان میں موجود تھے۔