
اسلام آباد(اے ون نیوز)پاکستان کی سر زمین پر افغانستان سے لائے جانے والے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت ایک بار پھر منظرِ عام پر آگئے۔
4 مارچ کو فتنۃ الخوارج نے بنوں کنٹونمنٹ پر حملے کی کوشش کی، سیکیورٹی فورسز کے بروقت ردعمل سے ان کے ناپاک ارادے ناکام ہو گئے۔اپنی ناکامی کے خوف میں حملہ آوروں نے دو بارودی مواد سے لدی گاڑیاں کنٹونمنٹ کی دیوار سے ٹکرا دیں۔
آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے 4 خودکش بمباروں سمیت 16دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا، مارے گئے خارجیوں سے امریکا کا چھوڑا ہوا اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا۔
ہلاک خوارج سے ایم 24 اسنائپر رائفل، ایم 16 اور ایم 4 اسلحہ برآمد ہوا، یہ دہشتگرد سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور بے گناہ شہریوں کے قتل میں ملوث رہے۔
اس سے قبل سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان کے علاقے غلام خان کلی میں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن کیا۔
آپریشن کے دوران سیکیورٹی فورسز نے فتنۃ الخوارج کے ٹھکانے کو مؤثر انداز میں نشانہ بنا کر 6 خوارج کو ہلاک کیا، ہلاک خوارج سے بھی امریکی اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد ہوا تھا۔