اہم خبریںتازہ تریندنیا

اللہ اکبر،ایران کے اسرائیل پر تباہ کن حملے

تہران، مقبوضہ بیت المقدس (اے ون نیوز) ایران نے جنگ کے پانچویں روز اسرائیل پر میزائلوں سے ایک اور بڑا حملہ کرتے ہوئے صہیونی ریاست کے دارالحکومت تل ابیب اور حیفہ کو چوتھی بار نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں حیفہ آئل ریفائنری مکمل طور پر بند ہو گئی جبکہ ریفائنری کے 3 ملازم بھی ہلاک ہوگئے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایران کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو کچھ اسرائیل نے لبنان، غزہ اور مغربی کنارے میں کیا ایران میں بھی وہی کرے گا۔

واضح رہے کہ اسرائیل نے بمباری کر کے لبنان میں ہزاروں نہتے شہری قتل کیے تھے اور غزہ میں بھی حالیہ کشیدگی کے دوران 55 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہری شہید کر چکا ہے۔

اسرائیلی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی افواج نے ایک بار پھر اسلامی جمہوریہ ایران کے سب سے اعلیٰ فوجی کمانڈر کو شہید کر دیا ہے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ کے طیاروں نے تہران کے قلب میں واقع ایک فعال کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایران کے چیف آف وار سٹاف علی شادمانی شہید ہو گئے، علی شادمانی ایرانی مسلح افواج کے سب سے سینئر آپریشنل کمانڈر اور سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے قریبی مشیر سمجھے جاتے تھے۔

علی شادمانی نہ صرف جنگی کمانڈر تھے بلکہ ایمرجنسی کمانڈ سینٹر کے بھی سربراہ تھے جو ایرانی افواج کے آپریشنز اور حملے کی حکمت عملی کی منظوری دیتا ہے۔

انہوں نے ایرانی فوج اور پاسدارانِ انقلاب دونوں کی جنگی حکمت عملی کی نگرانی کی، اس سے قبل وہ ایرانی جنرل سٹاف کے آپریشنز ڈائریکٹوریٹ کے سربراہ اور خاتم الانبیاء ہیڈکوارٹرز کے ڈپٹی کمانڈر کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے تھے۔

علی شادمانی کو حالیہ جنگی مہم کے آغاز پر ایران کی مسلح افواج کا کمانڈر مقرر کیا گیا تھا، ان کے پیشرو عالم علی رشید پہلے اسرائیلی فضائی حملے میں شہید ہو گئے تھے، ان کی شہادت ایران کی اعلیٰ عسکری قیادت کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہے، جو حالیہ مہینوں میں ہائی پروفائل ہلاکتوں کی ایک طویل لڑی کا حصہ بن چکی ہے اور جس سے ایران کی فوجی کمانڈ کی چین شدید متاثر ہوئی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button