اہم خبریںپاکستانتازہ تریندنیا

حماس کے خلاف قیامت خیز طوفان ٹوٹ پڑے گا ،ٹرمپ کا الٹی میٹم

واشنگٹن(اے ون نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطین کی مزاحتمی تنظیم حماس کو غزہ معاہدے کے لیے اتوار کی شام 6 بجے تک کی مہلت دے دی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو اتوار کی شام تک غزہ منصوبے پر معاہدہ کرنے کی مہلت دیتے ہوئے اسے ’آخری موقع‘ قرار دیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی سائٹ ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا کہ اتوار کی شام واشنگٹن کے مقامی وقت کے مطابق 6 بجے تک حماس کے ساتھ ایک معاہدہ طے پانا ضروری ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ہر ملک اس پر دستخط کر چکا ہے، اگر اس آخری موقع کے باوجود بھی معاہدہ طے نہیں پاتا تو حماس کے خلاف ایسا قیامت خیز طوفان ٹوٹ پڑے گا جو اس سے قبل کسی نے نہیں دیکھا ہو گا۔

ٹروتھ سوشل پیغام میں ٹرمپ نے دھمکی دیتے ہوئےکہا کہ اگر معاہدہ نہ ہوا تو غزہ میں باقی ماندہ حماس کارکن ’پھسے‘ ہوئے ہیں اور انہیں تلا ش کر کے مارا جائےگا۔

امریکی صدر نے ساتھ ہی معصوم فلسطینیوں کو غزہ کے محفوظ علاقوں میں منتقل ہو جانے کا کہا تاہم ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ وہ (محفوظ علاقے) کہاں ہیں۔

بدھ (یکم اکتوبر) کو مزاحمتی تنظیم کے قریبی ذرائع نے بتایا تھا کہ حماس اس تجویز کا جائزہ لے رہی ہے۔

جب رائٹرز نے 2 اکتوبر کی رات حماس کے ایک عہدیدار سے پوچھا کہ کیا انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے غزہ منصوبے پر اپنا جواب تیار کر لیا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ابھی نہیں، اس پر بحث جاری ہے۔

عہدیدار نے کہا کہ حماس نے ’فلسطینی ردِ عمل‘ ترتیب دینے کے لیے عرب ثالثوں، ترکی اور فلسطینی دھڑوں کے ساتھ بات چیت کی ہے۔

واضح رہے کہ 29 ستمبر کو وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ منصوبے کا اعلان کیا تھا۔

اس موقع پر امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یہ ایک ’بہت بڑا‘ دن ہے، ہم غزہ امن معاہدے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ان کا ہدف صرف غزہ پٹی ہی نہیں بلکہ پورے مشرقِ وسطیٰ میں امن ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ ’اگر حماس نے اسے قبول کر لیا تو اس تجویز میں تمام باقی ماندہ یرغمالیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے، لیکن کسی صورت بھی 72 گھنٹوں سے زیادہ وقت نہیں لگنا چاہیے‘۔

انہوں نے کہا تھا کہ ’اس منصوبے کے تحت، عرب اور مسلم ممالک نے غزہ کو تیزی سے غیر مسلح کرنے، حماس اور دیگر تمام تنظیموں کی فوجی صلاحیت ختم کرنے کا وعدہ کیا ہے، معاہدے کے ایک حصے کے طور پر سرنگیں اور اسلحہ بنانے کی تنصیبات ختم کر دی جائیں گی اور غزہ پٹی میں مقامی پولیس فورس کو تربیت دی جائے گی۔

امریکی صدر نے کہا تھا کہ ’غزہ میں نئی عبوری اتھارٹی کے ساتھ کام کرتے ہوئے، تمام فریق اسرائیلی افواج کے مرحلہ وار انخلا کے لیے ایک ٹائم لائن پر متفق ہوں گے، امید ہے کہ مزید فائرنگ نہیں ہو گی۔‘

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button