اہم خبریںپاکستانتازہ ترین

ہزارہ ایکسپریس کی بوگیاں کیوں ڈی ریل ہوئیں؟اصل حقیقت سامنے آ گئی

اسلام آباد(اے ون نیوز)وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ ہزارہ ایکسپریس کی بوگیاں پل کی وجہ سے الٹیں۔

ہزارہ ایکسپریس 6 اگست کوسرہاری ریلوے اسٹیشن پر حادثے کا شکار ہوئی تھی، حادثے میں 31 افراد جاں بحق اور 120سے زائد زخمی ہوئے تھے۔

اس حوالے سے قومی اسمبلی میں پالیسی بیان دیتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھاکہ چند روز پہلے ایک افسوسناک حادثے میں 30 کے قریب لوگ جاں بحق ہوئے، افسوس کی بات ہے حادثے پرفیک نیوز کا بازار گرم کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ پرمالی فش پلیٹس ہوتی ہیں جو ہالینڈ اور جرمنی سے درآمد کی جاتی ہیں، پرمالی فش پلیٹس ریلوے آپریشنز کا حصہ ہے اور یہ لکڑی کا ٹکڑا نہیں تھا، لکڑی کے جوڑ والی خبر میں کوئی حقیقت نہیں ہے، یہ ریلوے کے سگنلنگ نظام کا بنیادی حصہ ہوتا ہے، جو دنیا بھر میں رائج ہے۔ان کا کہنا تھاکہ سندھ حکومت، فوج اور عوام نے حادثے کے بعد بہتر کردار ادا کیا۔

وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ حادثے کی وجہ ایک لوکو موٹو کے 2 ٹائر جام ہونا تھی، ان ٹائروں کو لبریکیٹ کیا گیا اسے آپریشن کا حصہ نہیں ہونا چاہیے تھا، ریل ٹاپ میں پرابلم حادثے کی دوسری بڑی وجہ ہے، اس میں 6 لوگوں کو معطل کیا گیا، انکوائری کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ ریلوے کو چلانے کیلئے اسے فنڈز دینا ہونگے، سیلاب بھی اس حادثے کی وجہ ہے کیونکہ ریلوے ٹریک 150سال پرانا ہے، وفاقی حکومت اگر 10 ارب روپے بھی دے تو ریل کا نظام بہتر ہوسکتا ہے، سیلاب کے بعد بحالی کے لیے حکومت سے پیسے نہیں ملے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button